سرینگر میں یوگا ڈے کی تقریب کا انعقاد بی جے پی کا سیاسی ڈرامہ ہے، مبصرین

ہفتہ 21 جون 2025 17:53

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں مبصرین اور سیاسی کارکنوں نے بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کیطرف سے سرینگرمیں یوگا ڈے کی تقریب کے انعقاد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ایک سیاسی ڈرامہ قرار دیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ناقدین نے بھاری تعداد میں فوجیوں کی موجودگی میں منعقدہ تقریب میں سرکاری ملازمین اور سکول کے بچوں کوزبردستی شریک کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سرینگر کے تجارتی مرکز او ر ایک علامتی اور تاریخی عوامی چوک لال چوک تک رسائی کو سرکاری جشن کی سہولت کے لیے مسدود کر دیا گیاجس سے عوامی غم وغصے میں مزید اضافہ ہوا۔مبصرین کا کہناہے کہ یہ تقریب صحت اور تندرستی کے حوالے سے ایک غیر جانبدارانہ تقریب کے بجائے حالات کو معمول کے مطابق ظاہر کرنے کے لیے ترتیب دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

مبصرین نے تقریب کو مسلم اکثریتی علاقے پر ثقافتی تسلط کے لیے بی جے پی کی ایک وسیع مہم کا حصہ قراردیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت ہندوتوا پر مبنی بیانیے کو آگے بڑھا رہی ہے جس کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کی منفرد اسلامی شناخت کو مٹانا ہے۔مقامی لوگوں نے یوگا ڈے کی تقریب کو اختلاف رائے اور مزاحمت کو دبانے اور مقبوضہ علاقے کو ثقافتی طور پر ضم کرنے کی بی جے پی کی حکمت عملی کا تسلسل قرار دیا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ بھارتی فوجیوں کی نگرانی میں کئے جانے والے اس طرح کے علامتی اقدامات سے کشمیری عوام میں احساس محرومی اور عدم اعتماد مزید بڑھ جائے گا۔اگرچہ بین الاقوامی یوگا ڈے کو جسمانی اور ذہنی تندرستی کے فروغ کے لئے ایک غیر سیاسی تقریب کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے تاہم مقبوضہ جموں وکشمیر میں ناقدین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی تقریبات کے زبردستی انعقاد کا مقصد مسلم اکثریتی جمو ںو کشمیر میں ہندو ثقافت اور نظر یے کو فروغ دینا ہے ۔