بی ایل اے کے بشیر بلوچ اور عبدالرحمان کے بلوچستان میں روپوش ہونے کا انکشاف

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے آئندہ سماعت پر مفرور ملزمان کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا

ہفتہ 21 جون 2025 22:33

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2025ء)کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ایئرپورٹ کے قریب چینی کانوائے پر حملے میں سہولت کاری کے کیس کی سماعت کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ کالعدم تنظیم بی ایل اے سے تعلق رکھنے والے دو مرکزی مفرور ملزمان بشیر بلوچ اور عبدالرحمان کے بلوچستان میں روپوش ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

تفتیشی افسر نے عدالت میں رپورٹ جمع کراتے ہوئے بتایا کہ دونوں مفرور دہشت گرد بلوچستان میں پناہ لیے ہوئے ہیں، جن کی گرفتاری کے لیے محکمہ داخلہ اور آئی جی بلوچستان کو خط لکھے جا چکے ہیں۔ رپورٹ میں دونوں اداروں کو مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے موثراقدامات کی سفارش کی گئی ہے۔عدالت نے بشیر بلوچ اور عبدالرحمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران عدالت نے زیر حراست ملزم سعید کی درخواستِ ضمانت مسترد کر دی جبکہ کیس میں نامزد دیگر ملزم بلال پر بھی مقدمہ درج ہے۔ پراسیکیوشن کے مطابق دونوں ملزمان کے خلاف سی ٹی ڈی میں سہولت کاری کا مقدمہ درج ہے۔انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس کی مزید سماعت 23 جون تک ملتوی کر دی ہے۔یادرہے کہ اکتوبر 2024 میں کراچی ایئرپورٹ کے قریب چینی باشندوں کے کانوائے پر خودکش حملہ کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزمہ گل نسا اور جاوید کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔ دونوں پر خودکش حملے میں سہولت کاری کا الزام ہے۔ جبکہ بشیربلوچ عرف بشیرزیب، عبدالرحمان عرف رحمان مفرور ہیں۔