
سندھ طاس معاہدہ کوئی سیاسی مفاہمت نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے، جو عالمی بینک کی ثالثی میں طے پایا،دفتر خارجہ کے ترجمان
ہفتہ 21 جون 2025 22:54

(جاری ہے)
ترجمان نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ کوئی سیاسی مفاہمت نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے، جو عالمی بینک کی ثالثی میں طے پایا۔
اس معاہدے میں کسی بھی فریق کو اسے یکطرفہ طور پر معطل یا ختم کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کا اس معاہدے کو معطل کرنے کا یکطرفہ اور غیرقانونی اعلان نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ خود اس معاہدے اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کے منافی بھی ہے۔ترجمان نے کہا کہ اس قسم کا رویہ نہایت خطرناک اور غیر ذمہ داراری کی مثال ہےجو بین الاقوامی معاہدوں کی ساکھ کو مجروح کرتا ہے اور ایسے ریاستی کردار پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے جو اپنے قانونی فرائض کی اعلانیہ نفی کرتا ہو۔ترجمان نے کہا کہ یہ طرزِ عمل علاقائی امن، استحکام اور باہمی اعتماد کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پانی کو سیاسی مقاصد کے لیے ہتھیار بنانا غیر ذمہ دارانہ ہے اور ریاستوں کے ذمہ دارانہ رویے کے قائم شدہ اصولوں کے خلاف ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کو فوری طور پر اپنی یکطرفہ اور غیر قانونی پوزیشن واپس لینا چاہیے اور سندھ طاس معاہدے کو مکمل اور بلا روک ٹوک نافذ کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے حصے کے طور پر اس معاہدے کے لیے مضبوطی سے پرعزم ہے اور اپنے جائز حقوق اور اختیارات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے پُرعزم ہے اور بھارت سے بھی توقع رکھتا ہے کہ وہ اس معاہدے کی روح اور متن کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔مزید اہم خبریں
-
سانجھی دنیا سانجھی صحت: یوگا کے عالمی دن پر ہم آہنگی کا پیغام
-
غزہ: بھوک سے لوگوں کی ہلاکتوں میں اضافہ، انروا
-
ایران اسرائیل تنازعہ میں شدت سے وسیع نقل مکانی کا خطرہ، یو این ادارے
-
اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں
-
لاہور لیڈز یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم بھٹی کا ایجوکیشن رپورٹرز ایسوسی ایشن کے اعزاز میں عشائیہ
-
پورے نظام کی تبدیلی ضروری ہے، موجودہ نظام انصاف کی فراہمی میں ناکام ہوگیا ہے
-
سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی وزیرداخلہ کا بیان عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے
-
خواجہ آصف جیسے اپنی نوکری لگ جانے پر خوش ہیں
-
ایران امریکا سے بات کرنا چاہتا ہے لیکن یورپ سے نہیں
-
تنخواہوں میں 50 فیصد اضافہ، کم از کم تنخواہ 50 ہزار روپے اور پنشن میں 20 فیصد اضافے کا مطالبہ
-
ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کے ذخائر وافر اور طلب پوری کرنے کیلئے کافی ہیں
-
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 180 روپے کے خوفناک اضافے کا خدشہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.