فاروق عبداللہ نے پہلگام حملے میں سکیورٹی کی خامیوں پر سوال اٹھادیا، ریاستی حیثیت کی بحالی میں تاخیر کے خلاف سپریم کورٹ جانے کی دھمکی

اتوار 22 جون 2025 11:30

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جون2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے عسکریت پسندی کو ختم کرنے کے بھارتی حکومت کے دعوئوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 22اپریل کو پہلگام حملہ سیکورٹی کی ناکامی کا ثبوت ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے ضلع اسلام آباد کے علاقے کوکرناگ میں پارٹی کارکنوں کے ایک اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سوال اٹھایاکہ حملہ آورکس طرح ہزاروں فورسز اہلکاروں، ڈرونز اور نگرانی کے نظام کی موجودگی کے باوجود سخت حفاظتی حصار والے سیاحتی مقام بیسران تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے، بھارتی حکومت نےکہا کہ عسکریت پسندی ختم ہو گئی ہے تو یہ حملہ آور کہاں سے آئے؟دریں اثناء فاروق عبداللہ نے کہا کہ ان کی جماعت مقبوضہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی میں غیر معمولی تاخیر کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ انتخابات کے بعد لوگ چاہتے تھے کہ ان کے مسائل فوری طور پر حل ہوں لیکن ریاستی حیثیت کی بحالی میں تاخیر رکاوٹ ہے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی زیر قیادت مودی حکومت کے بہت سے مطالبات ہیں جیسے وہ نیشنل کانفرنس کے رکن اسمبلی الطاف کلو کو وزیر بنانا چاہتی ہیں، لیکن ریاستی حیثیت بحال ہونے تک یہ کیسے ممکن ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہاکہ ہم انتظار کر رہے ہیں لیکن اگر وہ زیادہ وقت لیتے ہیں تو ہمارے پاس سپریم کورٹ جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔