اونٹنی کا دودھ ذیابیطس کے لیے مفید، برآمدات کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ڈاکٹر جمشید اختر

اتوار 22 جون 2025 14:20

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جون2025ء) اونٹنی کے دودھ میں انسولین جیسے پروٹینز پائےجاتے ہیں،جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیےنہایت مفید ہیں۔یہ نہ صرف صحت کے لیےمفید ہے بلکہ ملکی برآمدات میں اضافے کا مؤثرذریعہ بھی بن سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ لائیوسٹاک ڈاکٹرجمشید اختر نے ورلڈ کیمل ڈے کے موقع پراے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹرجمشید اختر نے بتایا کہ اونٹنی کا دودھ غذائیت سے بھرپوراور شفا بخش خصوصیات کا حامل ہے۔یہ دودھ زیبائش اور دیگرمصنوعات سمیت کاسمیٹکس انڈسٹری میں بھی استعمال کیا جارہا ہے۔جس کی عالمی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔یہ دودھ جلد کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ ڈاکٹرجمشید کا مزید کہنا تھا کہ ورلڈ کیمل ڈے منانے کا مقصد اونٹ جیسے سخت جان جانور کی خصوصیات کو اجاگر کرنا ہے،جوشدید گرمی اور صحرائی علاقوں میں کئی دن بھوکا پیاسا بھی باآسانی زندہ رہ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ سال کا سب سے گرم اور طویل دن اونٹ کے لیے منتخب کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پائے جانے والے اونٹوں کی نسلیں دنیا کی بہترین نسلوں میں شمار ہوتی ہیں، جنہیں بہترطریقے سے پال کرملکی سطح پرمعیشت کو فائدہ پہنچایا جا سکتا ہے۔ڈاکٹرجمشید نے کسانوں پرزور دیا کہ وہ اونٹ پالنے کو منظم اور سائنسی بنیادوں پرفروغ دیں تاکہ دودھ،گوشت اوردیگر مصنوعات کی پیداوارمیں اضافہ ہو اورملک کو قیمتی زرمبادلہ حاصل ہو سکے۔

حکومت کو بھی اس سلسلے میں معاونت کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا ہمیں اونٹ کوصرف سواری یا روایت کے طور پرنہیں دیکھنا چاہیے،بلکہ اسے ایک معاشی اثاثہ سمجھ کرترقی دینی چاہیے۔واضح رہے کہ یہ دن ہرسال 22 جون کومنایا جاتا ہے،جس کا مقصد اونٹوں کی افادیت اوران کے متعلق شعور اجاگرکرنا ہے۔/395