Live Updates

[میں اصولی طور پر جنگ کے حق میں نہیں ہوں لیکن ساتھ ہی خطے کے ممالک کے ان پالیسیوں سے بھی متفق نہیں ہوں، مولانا محمد خان شیرانی

اتوار 22 جون 2025 20:05

Zکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2025ء)رہبر جمعیت مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ میں اصولی طور پر جنگ کے حق میں نہیں ہوں لیکن ساتھ ہی خطے کے ممالک کے ان پالیسیوں سے بھی متفق نہیں ہوں جن کی بنیاد پراکسی جنگوں پر ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز چمن کے ایک روزہ دورے کے موقع پر جے یو آئی پاکستان کے ضلعی جنرل سیکرٹری قسیم خوشال اچکزئی کی رہائش گاہ میں میڈیا کے مقامی نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے جن بعض پروگراموں میں مجھے شرکت کا موقع ملا ہے میں نے ہمیشہ ان کی خدمت میں گزارش کی ہے کہ جن ممالک کی نہ تو سرحدیں اسرائیل کے ساتھ متصل ہیں نہ ان کے پاس فلسطینی زمین پر قومی حاکمیت کے دعوے کا کوئی وجہ پایا جاتا ہے اور نہ ہی ان کا یہودیوں کے ساتھ مسیحیوں کی طرح تنازعات کی تاریخ موجود ہیں، ان ممالک کی اسرائیل کے ساتھ تنازعات کے معقول اسباب کیا ہوسکتے ہیں، اس امر کا سوائے اس کے کوئی بھی توجیہ ہمارے لئے ناقابل فہم ہے کہ مغربی ممالک کا مسیحیت سے تعلق رکھنے والے حکمرانوں کی سربراہی میں قائم اقتدار یہودیوں کو اپنے مذہبی دشمن اور مسلمانوں کو سیاسی دشمن سمجھتے ہوئے ان کی آپس کی خونریزی کے ذریعے دونوں قوموں پر اپنی بالادستی کو یقینی بنا رہے ہیں اسرائیل کے حالیہ فضائی حملوں کے آغاز کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب شام میں سفارتی مرکز پر حملہ ہوا اور اس کے ردعمل میں براہِ راست اس ملک پر حملہ کیا گیا جس کے اوپر حملے کا الزام تھا تو میں نے اسی وقت کہا تھا کہ یہ عمل قرآن کے اصول کے خلاف ہے جب آپ جوابی کارروائی کے طور پر اس ملک کے سرزمین سے باہر اس کے مفادات کو نشانہ بنانے کے بجائے براہ راست اس ملک پر حملہ کرتے ہیں تو براہِ راست حملہ آور ہونے سے آپ گویا اس کو جواز فراہم کر رہے ہیں کہ وہ بھی مستقبل میں براہِ راست کسی ملک پر حملہ آور ہو، اور صرف پراکسیز تک محدود نہ رہے، افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ اب وہی صورتحال ہمارے سامنے ہے - انہوں نے کہا کہ خطے کے بعض ممالک ہمیشہ دوسرے مسلم ممالک کو امریکہ کا حلیف جبکہ اپنے آپ کو ام مسلمہ کے اجتماعی مفادات کا محافظ گردانتے ہیں اور اس حوالے سے بھی میں ان کی خدمت میں گزارش کرتا آیا ہوں کہ کیا امریکہ ہمارے اس خطے میں امن کا خواہاں ہے یا جنگ کی آگ بھڑکانا چاہتا ہے جب ہم تسلیم کرتے ہیں کہ امریکہ دنیا میں جنگوں کے ذریعے اپنی بالادستی قائم رکھنا چاہتا ہے تو جنگ کا ماحول جو بھی ملک فراہم کرتا ہے وہ امریکی عزائم میں بالواسطہ طور پر سہولت فراہم کرتا ہے انہوں نے کہا کہ جو ممالک اپنے آپ کو ہیومنزم کی علمبردار سمجھتے ہیں ان کو جنگ کے بجائے مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل زیب دیتا ہے - قبل ازیں انہوں نے حاجی فیض اللہ خان نورزئی کے رہائش گاہ میں لواحقین سے ان کی انتقال پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی اس موقع پر جماعت کے ذمہ داران، علما کرام اور مقامی ساتھی کثی تعداد میں ان کے ہمراہ تھے -
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات