سفارت کاری کا دروازہ یقینی طور پر بند ہوچکا ہے، اقوام متحدہ کی عملی اقدامات میں ناکامی بحران کو مزید بڑھا دے گی، ایرانی وزیر خارجہ

دشمنوں کی ایران سے سفارت کاری کی طرف واپس آنے کی درخواستیں اب غیرمتعلقہ ہو چکی ہیں، ایران کو اپنی خودمختاری کے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے،ایرانی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو خط لکھ دیا

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 23 جون 2025 11:07

سفارت کاری کا دروازہ یقینی طور پر بند ہوچکا ہے، اقوام متحدہ کی عملی ..
تہران(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جون 2025)ایرانی وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ سفارت کاری کا دروازہ یقینی طور پر بند ہوچکا ہے، اقوام متحدہ کی عملی اقدامات میں ناکامی بحران کو مزید بڑھا دے گی، دشمنوں کی ایران سے سفارت کاری کی طرف واپس آنے کی درخواستیں اب غیرمتعلقہ ہو چکی ہیں، ایرانی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو خط لکھ دیا جس میں ان کا کہنا ہے کہ امریکی حملوں کے بعد سفارت کاری کا دروازہ یقینی طور پر بند ہوچکا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایران کی پرامن جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے امریکہ نے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑادی ہیں۔ جوابی کارروائی کرنا ایران کا جائز حق ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا ماسکو پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ روس کا دورہ پہلے سے طے شدہ تھا۔

(جاری ہے)

ایران پر امریکی حملے کے بعد روسی رہنماؤں سے ملاقات کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے موجودہ عالمی صورتحال کا تقاضا ہے کہ ایران اور روس سنجیدہ بات چیت کریں۔

ایران اور روس مختلف موضوعات پر یکساں اور مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ روس ایران کا دوست ہے، آج صدر پیوٹن کے ساتھ سنجیدہ مشاورت کریں گے۔قبل ازیں ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد وزیر خارجہ عباس عراقچی مشاورت کیلئے ماسکو پہنچے جہاں وہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کریں گے۔ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی روس کے دارالحکومت ماسکو پہنچ گئے جہاں وہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی ماسکو میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن سمیت اعلیٰ حکام سے اہم ملاقات کریں گے جس پر ایران،اسرائیل جنگ پر مشاورت کی جائے گی۔دوسری جانب سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں ایرانی مندوب امیر سعید ایروانی نے کہا ہے کہ ایران پر امریکی حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا جس کے وقت اور نوعیت کا فیصلہ ایرانی افواج کریں گی۔

ایران کے مستقل مندوب نے امریکہ کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا ہے کہ ایران کو اپنی خودمختاری کے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے اور ان حملوں کا بھرپور اور متناسب جواب دیا جائے گا۔ایرانی مندوب نے کہا کہ امریکی حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ایران کے خلاف تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔

ایران پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد اور سیاسی محرکات سے بھرپور ہیں۔ ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ایرانی مندوب نے کہا کہ ایران نے کئی بار امریکہ کو جنگ سے دور رہنے کیلئے خبردار کیا تھا۔ حملے سے امریکہ کی سیاسی تاریخ پرایک بارپھردھبہ لگ گیا۔ امریکہ نے نیتن یاہو کیلئے اپنی سیکیورٹی خطرے میں ڈال دی۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کے اقدامات سے عالمی امن خطرے میں پڑ چکا ہے۔امریکہ کی سیاسی تاریخ پر داغ لگ گیا ہے۔