جامعہ کشمیر میں قومی یکجہتی، نوجوانوں کی کردار سازی پرسیمینارکا انعقاد

نوجوان خودی پر توجہ دیں، حقیقی ترقی کا سفر انسان کی ذات سے شروع ہوتا ہے‘ وائس چانسلر ڈاکٹرندیم بخاری

بدھ 25 جون 2025 19:15

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2025ء)جامعہ آزاد جموں و کشمیر مظفرآباد میں ملک کو درپیش چیلنجز کے حل، نوجوانوں کی مثبت رہنمائی اور معاشرے میں امن و ہم آہنگی کے فروغ کے لیے ایک سیمینار اور دو روزہ ''ٹریننگ آف ٹرینرز'' ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف شعبہ جات کے اساتذہ، طلبہ و طالبات اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔

یہ سرگرمیاں پیغامِ پاکستان سینٹر فار پیس اینڈ ریکنسیلیئیشن اسٹڈیز، اسلامی تحقیقاتی ادارہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے زیرِ اہتمام، جبکہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسدادِ منشیات و جرائم (UNODC)، نیکٹا، یورپی یونین اور وزیرِ اعظم یوتھ پروگرام کے اشتراک سے منعقد ہوئیں۔تین روزہ سلسلے کی اختتامی تقریب جامعہ کشمیر کے چہلہ کیمپس میں منعقد ہوئی جہاں مقررین نے نوجوانوں کو درپیش چیلنجز، معاشرتی بگاڑ کی وجوہات اور ان کے تدارک پر مفصل گفتگو کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر جامعہ کشمیر پروفیسر ڈاکٹر ندیم حیدر بخاری نے ورکشاپ اور سیمینار کے کامیاب انعقاد پر منتظمین اور تمام شرکاء کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’نوجوان کسی بھی قوم کا اصل سرمایہ ہوتے ہیں، جن کی فکری و اخلاقی تربیت نہایت ضروری ہے۔ ہمیں اپنے نوجوانوں کو صرف تعلیم یافتہ ہی نہیں بلکہ کردار کا پختہ، خوددار اور قومی وحدت کا امین بنانا ہے۔

‘‘پروفیسر ڈاکٹر ندیم حیدر بخاری نے نوجوانوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی ’’خودی‘‘اور شخصیت کی تعمیر پر توجہ دیں، کیونکہ حقیقی ترقی کا سفر انسان کی ذات سے شروع ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا، ''یہ ملک اور یہ آزادی اللہ کی عطا کردہ انمول نعمت ہے، اس کی قدر اُن اقوام سے پوچھیں جو آج بھی غلامی کی زنجیروں میں جکڑی ہوئی ہیں، جیسے مقبوضہ کشمیر اور غزہ کے عوام۔

ہمیں ملک میں فرقہ واریت، نفرت اور تقسیم کی سیاست کو مسترد کر کے قومی یکجہتی اور امن کو فروغ دینا ہوگا، تب ہی ہم ایک مضبوط اور ترقی یافتہ پاکستان کی جانب بڑھ سکتے ہیں۔اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق ڈائریکٹر جنرل اسلامی تحقیقاتی ادارہ، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد نے جامعہ کشمیر میں منعقدہ سرگرمیوں کو انتہائی خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں کے طلبہ و طالبات اور اساتذہ میں حب الوطنی اور ملک و ملت کی خدمت کا جذبہ قابلِ تعریف ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ اگلے ماہ مظفرآباد میں ایک بڑی یوتھ سمٹ منعقد کی جائے گی، جس کا مقصد نوجوانوں میں فکری بیداری، قومی یکجہتی اور تعمیرِ وطن کے جذبے کو مزید فروغ دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو موجودہ عالمی اور ملکی حالات میں کئی چیلنجز کا سامنا ہے، مگر ایمانداری، مسلسل جدوجہد اور نوجوانوں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا کر ہم ان چیلنجز کو مواقع میں بدل سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 10 مئی کے بعد پاکستان ایک نئے موڑ پر کھڑا ہے، جہاں نئے امکانات موجود ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں، جدید تعلیم اور عملی تربیت کے ذریعے ملک کو ترقی کی نئی بلندیوں تک لے جائیں۔سیمینار میں رجسٹرار جامعہ، پروفیسر ڈاکٹر سعادت حنیف ڈار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی 60 فیصد سے زائد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، جنہیں اپنی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ جذباتی ذہانت، جدید ٹیکنیکل اسکلز، قائدانہ صلاحیتوں اور ذہنی صحت پر بھرپور توجہ دینی چاہیے تاکہ وہ خود کو اور ملک کو ایک روشن مستقبل کی طرف لے جا سکیں۔

ڈپٹی ڈائریکٹر اسلامی تحقیقاتی ادارہ ڈاکٹر رستم اور ڈائریکٹر جہلم ویلی کیمپس ڈاکٹر امتیاز اعوان نے بھی سیمینار سے خطاب کیا اور جامعہ کشمیر میں منعقدہ اس اہم ورکشاپ اور سیمینار کو خطے میں مثبت سوچ، رواداری اور قومی یکجہتی کے فروغ کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔ورکشاپ اور سیمینار میں طلبہ و طالبات نے اپنے خیالات اور سوالات کے ذریعے بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا، جبکہ اساتذہ اور مہمان مقررین نے نوجوانوں کی رہنمائی کے لیے ٹھوس تجاویز پیش کیں۔

تقریب کے اختتام پر مہمانانِ گرامی اور شرکاء نے مشترکہ اعلامیہ میں اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ نوجوانوں کی فکری، اخلاقی اور پیشہ ورانہ تربیت کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے اور پاکستان کو امن، اتحاد اور ترقی کی راہ پر گامزن رکھنے کے لیے ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔