بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت پورے ملک میں تقریباً ایک کروڑافراد میں نقد رقم تقسیم کررہے ہیں، سینیٹرروبینہ خالد

جمعہ 27 جون 2025 20:15

بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت پورے ملک میں تقریباً ایک کروڑافراد ..
لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2025ء) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ آج ہم لاڑکانہ شہر میں موجود ہیں، جو شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا شہر ہے جو بہادری کی علامت تھیں، آپ کو اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنی چاہیے، جب تک آپ شکایت نہیں کریں گے ہم کچھ نہیں کر سکیں گے، اس لیے آپ آگے آئیں تاکہ آپ کے جائز مسائل حل کیے جا سکیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ادارے کے افسران، پارٹی کارکنوں اور عام شہریوں سے ڈپٹی کمشنر آفس لاڑکانہ کے دربار ہال میں ایک اجلاس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ہم پورے ملک میں تقریباً ایک کروڑ افراد میں نقد رقم تقسیم کر رہے ہیں، لیکن اگر اس سلسلے میں آپ کے ساتھ کوئی ناانصافی ہوتی ہے تو آپ فوراً آواز بلند کریں کیونکہ یہ شہر پیپلز پارٹی اور باہمت لوگوں کا شہر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری نے مجھے ہدایت دی ہے کہ غریب خواتین کے پیسے نہ کاٹے جائیں، انہیں پورے دیئے جائیں اور ان کا احترام کیا جائے، اس کے ساتھ ساتھ مجھے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی ہدایت کی تھی کہ آپ لاڑکانہ جائیں اور خواتین خاص طور پر غریب خواتین کے مسائل حل کریں جو تکلیف میں ہیں ان کی تکلیف دور کریں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ لاڑکانہ شہر میں تقریباً 99 ہزار سے زائد ادائیگیاں کی جا رہی ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ تمام مستحقین کو ادائیگیاں اے ٹی ایم کارڈ یا اکائونٹ کے ذریعے کی جائیں تاکہ ان کو ان کا جائز حق مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انصاف کی کمی کو پورا کریں گے اور بیرونی علاقوں میں بھی رجسٹریشن کی جائے گی اور وہاں ادائیگی موبائل وین کے ذریعے کی جائے گی۔

اس کے علاوہ اس پروگرام کے تحت غریب طلباءکی رجسٹریشن بھی کی جائے گی اور انہیں تعلیم مکمل کرنے کے لیے وظیفہ بھی دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہم ایک سروے کا آغاز کر چکے ہیں، جن خاندانوں نے تین سال تک اس پروگرام سے فائدہ اٹھایا ہے ان کی دوبارہ رجسٹریشن کی جائے گی۔اس موقع پر انہوں نے ادارے کے ڈائریکٹر جنرل اور متعلقہ افسران کو سختی سے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ادارے کا ریکارڈ اپڈیٹ رکھا جائے تاکہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کے خاص معاون خیر محمد شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو لاڑکانہ آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں کہ آپ یہاں آئے اور غریب و مستحق لوگوں کی فریاد سننے اور ان کے مسائل حل کرنے کے لیے یہ اجلاس منعقد کیا۔ ہمیں گھبرانا نہیں چاہیے کیونکہ بی بی شہید نے ہمیں یہ سبق دیا ہے کہ ہمیں غریبوں کی مدد کرنی چاہیے اور کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہیے۔

اس سے قبل ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ ڈاکٹر شرجیل نور چنا نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ میں خود سینٹروں کے دورے کرتا رہتا ہوں اور کسی بھی ناانصافی کی صورت میں کارروائی کی گئی ہے، لیکن میری رائے یہ ہے کہ ادائیگیاں بینک کے ذریعے کی جائیں۔اس کے بعد چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے لاڑکانہ شہر کے اوٹھا چوک پر قائم سینٹر کا دورہ بھی کیا اور وہاں خواتین سے معلومات حاصل کیں جنہوں نے شکایت کی کہ ان کے پیسے کاٹے جا رہے ہیں، لہٰذا ان کی داد رسی کی جائے اور ساتھ ہی وہاں بنیادی سہولیات جیسے پانی اور بیٹھنے کے انتظامات مہیا کئے جائیں۔