گھروں و فیکٹریوں کو مسمار کرنے والوں کیساتھ صلح مسترد کرتے ہیں، ہمیں نظر انداز کیا گیا،جان بادشاہ جمال خیل

ہفتہ 28 جون 2025 18:40

جمرود(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2025ء) قبائلی رہنماء جان بادشاہ جمال خیل نے کہا ہے کہ ہمارے گھروں و فیکٹریوں کو مسمار کرنے والوں کیساتھ صلح مسترد کرتے ہیں، صلح میں ہمیں نظر انداز کیا گیا، کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ضلع خیبرجمرود پریس کلب میں صحافیوں کو جاری پریس ریلیز میں قبائلی رہنماء جان بادشاہ جمال خیل نے کہا کہ کچھ سال پہلے میری آبادی یعنی گھر،فیکٹری اور حجرہ کو پولیس نے مسمار کیا اس ظلم میں اُس وقت کے ڈی پی او، ایس ایچ او اور دیگر سرکاری اہلکار شامل تھے جبکہ اس وقت میں خود جیل میں قید تھا مگر میرے بھتیجوں اور خاندان والوں نے خاموشی اختیار نہیں کی انہوں نے عدالت سے رجوع کیا ہم نے قانون کے مطابق اپنا حق مانگا اور اللہ کے فضل سے عدالت نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عدالت نے ان پولیس حکام اور اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آرز درج کرنے کا حکم صادر فرمایا لیکن فیصلہ آنے کے بعد وہی پولیس اہلکار، یعنی سابق ڈی پی او اور ایس ایچ اوز ننواتے پر آئے انہوں نے نہ تو ہمارے قومی مشر حاجی نور بہادر سے رابطہ کیا اور نہ مجھ سے بلکہ انہوں نے چند کشران کے ذریعے خفیہ طور پر بیٹھ کر معافی حاصل کرنے کی کوشش کی ہمیں معلوم ہوا کہ ہمارے نام پر ایک معافی نامہ جاری کیا گیا ہے جیسے ہم نے انہیں معاف کر دیا ہے حالانکہ ہمیں اس کا کوئی علم نہیں تھا نہ اجازت تھی اور نہ فیصلے کی منظوری یہ سب کچھ ہماری قبائلی روایات، عزت، اور مشاورت کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں دو ٹوک الفاظ میں کہتا ہوں کہ نہ یہ جرگہ ہمارے خاندان کے مشر حاجی نور بہادر جمال خیل کی موجودگی میں ہوا اور نہ مجھے یا میرے خاندان کے کسی فرد کو اس کا علم تھا یہ سراسر یکطرفہ اور غیر روایتی فیصلہ تھا جسے ہم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ کچھ مشران جنہیں روایات کا علم ہے پھر بھی ایسے فیصلے میں بیٹھے یہ ان کی کمزوری اور قبائلی روایات کی توہین ہے میں ایسے تمام مشران کو خبردار کرتا ہوں کہ آئندہ اگر کسی معاملے میں بیٹھک ہو تو مشورہ، عزت، اور اعتماد بنیادی اصول پر ہو۔

متعلقہ خاندان اور مشران کو باخبر رکھنا روایتی فرض ہے اسے پامال نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ یہ میرا کھلا مؤقف ہے۔انہوں نے کہا کہ میں جان بادشاہ ولد خان بادشاہ اور میرا سربراہ حاجی نور بہادر جمال خیل اور میرے کچھ بھتیجے اس نام نہاد فیصلے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں اور اپنے خاندان، قبیلے، اور مشران کی عزت کیلئے ہر محاذ پر ڈٹے رہے گے۔

متعلقہ عنوان :