اگر کوئی دشمن سمجھتا ہے کہ پاکستان کمزور ہے یا جواب نہیں دےگا تو یہ خطرناک غلط فہمی ہوگی

ہم اپنی قومی طاقت میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں، آج پاکستان خطے میں ’’نیٹ ریجنل سٹیبلائز‘‘ کے طور پر جانا جاتا ہے، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا پاکستان نیول اکیڈمی میں خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 28 جون 2025 20:50

اگر کوئی دشمن سمجھتا ہے کہ پاکستان کمزور ہے یا جواب نہیں دےگا تو یہ ..
کراچی ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 28 جون 2025ء ) چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ اگر کوئی دشمن سمجھتا ہے کہ پاکستان کمزور ہے یا جواب نہیں دےگا تو یہ خطرناک غلط فہمی ہوگی، ہم اپنی قومی طاقت میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں، آج پاکستان خطے میں ’’نیٹ ریجنل سٹیبلائزر‘‘ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ میڈیا کے مطابق اگر کوئی دشمن سمجھتا ہے کہ پاکستان کمزور ہے یا جواب نہیں دےگا تو یہ خطرناک غلط فہمی ہوگی، ہم اپنی قومی طاقت میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں، اگر کوئی دشمن ہماری خودمختاری کو چیلنج کرتا ہے تو اس کے نتائج کی ذمہ داری اسی پر ہوگی۔

پاکستان ہر حال میں اپنی خودمختاری اور قومی مفادات کا بھرپور دفاع کرےگا۔ آج پاکستان خطے میں ’’نیٹ ریجنل سٹیبلائز‘‘ کے طور پر جانا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

پی ٹی وی نیوز کے مطابق پاکستان نیول اکیڈمی میں 123ویں مڈ شپ مین اور 31ویں شارٹ سروس کمیشن کورس کمیشننگ پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ پاکستان نیول اکیڈمی کراچی میں شاندار بحری روایات کی عکاسی کرتی 123ویں مڈشپ مین اور 31ویں شارٹ سروس کمیشن کورس کی کمیشننگ پریڈ منعقد کی گئی۔

چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اس موقع پر بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ نیول اکیڈمی آمد پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے مہمان خصوصی کا استقبال کیا۔ 123 ویں مڈشپ مین اور 31 ویں شارٹ سروس کمیشن کورس کی کمیشننگ ٹرم میں 127 مڈشپ مین شامل تھے جن میں بحرین کے 19، عراق کے 4 اورریاست فلسطین کے 2 مڈشپ مین موجود تھے۔ مزیدبراں، شارٹ سروس کمیشن کورس کے 23 کیڈٹس بھی کمیشننگ ٹرم کا حصہ تھے۔

پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی نے کمیشن حاصل کرنے والے افسران اور ان کے اہل خانہ کو مبارکباد  پیش کی۔ انہوں نے پاکستان اور دوست ممالک کے کیڈٹس کو معیاری تربیت فراہم کرنے پر نیول اکیڈمی کو سراہا۔ مہمانِ خصوصی نے کہا کہ پاکستان نیول اکیڈمی دوست ممالک کے کیڈٹس کو بہترین پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرتی رہی ہے۔ بحرین، عراق، ریاستِ فلسطین، جمہوریہ جبوتی اور جمہوریہ ترکیہ کے کیڈٹس کی آج کی کمیشننگ پریڈ میں موجودگی پاکستان نیول اکیڈمی کے اعلیٰ تربیتی معیارکی مظہر ہے۔

مزید برآں، پاک بحریہ کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مہمان خصوصی نے کہا کہ ایک اہم علاقائی بحری طاقت کے طور پر عالمی سی لائنز آف کمیونیکیشن کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پاک بحریہ کی کاوشیں طویل عرصے پر مشتمل ہیں۔ انہوں نے پاک بھارت حالیہ کشیدگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آپریشن بنیان مرصوص کے دوران پاکستان کی مسلح افواج نے عددی اعتبار میں خود سے کئی گنا بڑے دشمن کے خلاف فوری اور فیصلہ کن ردعمل کا مظاہرہ کیا۔

یہ کاروائی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پاکستان اپنی قومی سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر تیار اور پرعزم ہے۔ قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی کموڈور تصور اقبال نے اکیڈمی میں کیڈٹس کی تعلیمی اور  پیشہ وارانہ تربیت کے نمایاں خدوخال پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مضبوط ایمان و کرداراور مادرِ وطن کے لیے غیر متزلزل لگن کے حامل افسران تیار کرنے پر نیول اکیڈمی کے کردار کو سراہا۔

بعدازاں، مہمانِ خصوصی نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کیڈٹس میں انعامات تقسیم کیے۔ مڈشپ مین عبدالرحمان کو مجموعی طور پر بہترین کارکردگی پر اعزازی شمشیر کا حقدار قرار دیا گیا، جبکہ مڈشپ مین شایانِ حشمت نے اکیڈمی ڈرک حاصل کی۔ آفیسر کیڈٹ محمد عزیر عباس کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی گولڈ میڈل، جبکہ ایس ایس سی کورس کے آفیسر کیڈٹ چوہدری محمد اعزاز طاہر کو کمانڈنٹ گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔ پروفیشنسی بینر کوارٹر ڈیک اسکواڈرن کے نام رہا۔ تقریب میں غیر ملکی مندوبین ،سرکاری حکام، پاک بحریہ اور دیگر دفاعی افواج کے افسران اور کمیشننگ آفیسرز کے اہل خانہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔