گورکھ ہل کو اہم سیاحتی مقام بنایا جائے،سندھ حکومت مقامی کاروباری افراد کاروباری سرگرمیوں کے لئے سہولت دے،الطاف شکور

سرمایہ کاروں کو ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور تفریحی سہولیات کے قیام کے لیے ترغیب دی جائے،خوشگوار سیاحتی مقام بنانے کے لئے بجلی اور دیگر بنیادی سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے،چیئرمین پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی

اتوار 29 جون 2025 17:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2025ء)پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے گورکھ ہل پر بنیادی سہولیات اور انفراسٹرکچر کی انتہائی ناقص حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اسے سنجیدہ توجہ دے اور گورکھ ہل کو ایک اہم سیاحتی مقام میں تبدیل کرے۔گورکھ ہل کی جامع ترقی کو سی پیک کے تحت بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) میںشامل کیا جائے تاکہ انفراسٹرکچر کی ترقی ممکن ہو۔

گورکھ ہل مہماتی سیاحت (Adventure Tourism) کے لیے مثالی مقام ہے۔ حکومت ٹریکنگ، پیراگلائیڈنگ، کیمپنگ اور ستاروں کا مشاہدہ (Star Gazling) جیسی سرگرمیوں کو فروغ دے۔ قدرتی راستے، بوٹینیکل گارڈنز اور وائلڈ لائف آبزرویشن پوائنٹس بنائے جائیں۔ گورکھ ہل پر مقامی سندھی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے میلوں، ہنڈی کرافٹس، اور روایتی کھانوں کی تقریبات کا انعقاد کیا جائے۔

(جاری ہے)

گورکھ ہل سندھ کا واحد مقام ہے جہاں برفباری ہوتی ہے، اسے سرمائی سیاحت(Winter Tourism)کا مرکز بنایا جا سکتا ہے۔ گورکھ ہل پر درختوں کی شدید کمی ہے، لہٰذا محکمہ جنگلات مقامی نوعیت کے درختوں کی شجرکاری کرے تاکہ مٹی کے کٹاؤ کو روکا جا سکے اور ہریالی میں اضافہ ہو۔ سندھ حکومت نجی سرمایہ کاروں کو ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور تفریحی سہولیات کے قیام کے لیے ترغیب دے۔

سندھ ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن(STDC) گورکھ ہل کو کلیدی سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دینے کے لیے فعال کردار ادا کرے۔ ایس ٹی ڈی سی ٹریول ایجنسیوں کے ساتھ مل کر ٹور پیکجز ترتیب دے۔ سندھ کلچر ڈیپارٹمنٹ گورکھ ہل پر سالانہ تقریبات جیسے میوزک فیسٹیول، ونٹر کارنیولز یا ایڈونچر اسپورٹس مقابلوں کا انعقاد کرے۔ حکومت مقامی کاروباری افراد کو کیفے، تحفے کی دکانیں، اور ٹرانسپورٹ سروسز شروع کرنے کے لیے سہولت دے۔

سیاحوں کے لیے پولیس، ایمرجنسی رسپانس یونٹس، اور ایک بنیادی طبی مرکز یا موبائل میڈیکل یونٹس بھی قائم کیے جائیں۔گورکھ ہل کو بجلی اور پانی کی اشد ضرورت ہے۔ حکومت سولر یا ونڈ انرجی کے منصوبے لگائے، پائیدار پانی ذخیرہ کرنے کے نظام قائم کرے، اور سیاحوں و کاروباری مقاصد کے لیے ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورک کی سہولیات مہیا کرے۔

گورکھ ہل ڈویلپمنٹ اتھارٹی جو کراچی میں بیٹھی ہوئی ہے،،سیاحتی ترقیاتی مقام کو دور بیٹھ کر مؤثر طریقے سے نہیں چلا سکتی۔ اس غفلت کے باعث قومی خزانے کو نقصان ہو رہا ہے۔ اتھارٹی کا دفتر ترقیاتی مقام پر ہونا چاہیے تاکہ کام بروقت انجام دیا جا سکے۔ یہاں بیٹھے اکثر افسران نے کبھی خود سائٹ کا دورہ نہیں کیا تاکہ علاقے اور سڑک کی تعمیراتی پیش رفت کی نگرانی کر سکیں۔

گورکھ ہل کو جانے والی سڑک عرصہ ہوا غائب ہو چکی ہے اور ارد گرد کے پتھروں سے صرف اندازہ ہوتا ہے کہ یہاں کبھی کوئی سڑک تھی۔ عوام کو یہ تک معلوم نہیں کہ اس سڑک کو کتنی بار کاغذوں میں تعمیر کیا گیا ہے۔اتھارٹی کو چاہیے کہ علاقے میں بجلی اور دیگر بنیادی سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنائے تاکہ اسے ایک خوشگوار سیاحتی مقام بنایا جا سکے۔ اگر اس مقام کو درست طریقے سے تعمیر کیا جائے تو لاکھوں افراد شمالی علاقوں کے بجائے یہاں کا رخ کریں گے۔

یہ مقام اربوں روپے کے کاروباری مواقع فراہم کر سکتا ہے اور صوبائی حکومت کے لیے آمدنی کا ایک پائیدار ذریعہ بن سکتا ہے۔ سپاسبان اسٹیئرنگ کمیٹی کی میتنگ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی پی کے چیئرمین الطاف شکور نے مزید کہا کہ گورکھ ہل تک پہنچنا ایک کٹھن مرحلہ ہے کیونکہ اس کا راستہ ایک سنگل لین سڑک پر مشتمل ہے، جو خود بھی خستہ حال ہے۔ گورکھ ہل کو مری ایکسپریس وے کی طرز پر ایکسپریس وے کی ضرورت ہے، حکومت موجودہ سڑک کو ڈبل ٹریک ہائی وے میں تبدیل کرے۔

بہتر سڑک رابطہ مقامی سیاحت کو فروغ دے گا اور سندھ کی معیشت کو سہارا دے گا۔ سڑک پر سولر لائٹس نصب کر دی جائیں تو رات کے سفر میں بھی حفاظت یقینی بنائی جا سکتی ہے۔ وہی پانڈی جیسے کسی بیس اسٹیشن سے گورکھ ہل تک پیٹریاٹا (نیو مری) کی طرز پر کیبل کار سسٹم لگایا جائے، جو سستا، ماحول دوست، اور کم تعمیراتی اخراجات کے ساتھ سیاحت کو فروغ دے سکتا ہے۔گورکھ ہل کو جدید ہل اسٹیشن بنانے کے لیے ایک جامع اور متوازن حکمت عملی درکار ہے، جو سیاحت، بنیادی ڈھانچے، ماحولیاتی پائیداری اور مقامی کمیونٹی کی ترقی کو یکجا کرے