گڈ گورننس اور سروس ڈیلیوری عوام کا بنیادی حق ہے اور کسی بھی ریاست کی بنیادی ذمہ داریوں میں شامل ہے،چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان

پیر 30 جون 2025 23:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جون2025ء) چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے کہا ہے گڈ گورننس اور سروس ڈیلیوری عوام کا بنیادی حق ہے اور کسی بھی ریاست کی بنیادی ذمہ داریوں میں شامل ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو شفاف، موثراورمساوی بنیادوں پر خدمات فراہم کرے اور ایک ایسا نظام قائم کرے جو جوابدہ، منصفانہ اور قابل اعتماد ہو۔ گڈ گورننس اور سروس ڈیلیوری کی فراہمی نہ صرف عوام کا بنیادی حق ہے بلکہ ایک ترقی یافتہ اور مستحکم معاشرے کی بنیاد بھی ہے۔

عوام کو خدمات کی فراہمی موثر اور بہترین طریقے سے یقینی بنایا جائے تاکہ وسائل کا بہترین استعمال ہو اور وقت کا ضیاع نہ ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوموار کے روز سیکرٹریز کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فائل ٹریکنگ سسٹم، آئی پی ایم ایس، دفاتر میں آفیسران اور عملے کی حاضری سمیت دیگر اہم امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات حافظ عبد الباسط، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ذاہد سلیم، چیئرمین سی ایم آئی ٹی محمد علی کاکڑ، سینیئر ایم بی آر قمبر دشتی سمیت تمام سیکرٹریز جبکہ ڈویژنل کمشنرز نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔

چیف سیکرٹری نے کہا کہ تمام سیکرٹریز فائل ٹریکنگ سسٹم اور پاکستان سٹیزن پورٹل پر عوام کی جانب سے درج شکایات کو فوری طور پر حل کرنے پر خصوصی توجہ دیں اور جو کیسز پینڈنگ یا اوور ڈیو ہیں ان کو بھی جلد ازجلد حل کریں۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ پی ایس ڈی پی کا بہتر استعمال نہ صرف اقتصادی ترقی کے لیے بلکہ شہریوں کو بہتر خدمات فراہم کرنے اور ملک و صوبے میں پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے بھی ناگزیر ہے۔

پچھلے مالی سال کی بروقت پی ایس ڈی پی کی یوٹیلائزیشن پر پی اینڈ ڈی و دیگر محکموں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگلے مالی سال کی پی ایس ڈی پی میں بھی ترقیاتی منصوبوں پر کام تیز کرکے مقررہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنایا جائے تاکہ لوگوں کی معیار زندگی مزید بہتر ہو۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیکرٹریز کم لیول پر ریکروٹمنٹ متعلقہ اضلاع میں منعقد کی جائیں کیونکہ ایک سے پندرہ اسکیل کی آسامیوں کے لیے لوگوں کو کوئٹہ آنا پڑتا ہے جس سے ان کے خرچے بھی زیادہ ہوتے ہیں اور متعلقہ اضلاع میں منعقد کرنے سے شفافیت بھی برقرار رہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ لوگوں کا حق ہے کہ صوبائی حکومت ان کے مشکلات کو حل کرے اور انکو بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام سیکرٹریز اور اپنے ماتحت عملے کی حاضری یقینی بنائے، اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں 462 افراد دوہری نوکریاں رکھتے ہیں۔ چیف سیکرٹری نے دوہری نوکریاں کرنے والوں کے خلاف کارروائی تیز کرنے کی ہدایت کی۔