اجرک نمبر پلیٹ منصوبہ عوام پر ثقافتی ٹیکس کا نیا بوجھ ہے، فرخ تنویر

یہ اجرک نہیں استحصالی چادر ہے جو عوام کے کندھوں پر زبردستی ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے

بدھ 2 جولائی 2025 19:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2025ء) معروف سماجی رہنما اور شہری حقوق کے ترجمان فرخ تنویر نے سندھ حکومت کی جانب سے گاڑیوں پر اجرک ڈیزائن والی نئی نمبر پلیٹوں کے لازمی نفاذ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ نہ صرف شہریوں پر بلاجواز معاشی بوجھ ہے بلکہ ایک خوشنما دھوکہ ہے جس کا اصل مقصد صرف اور صرف ریونیو جمع کرنا ہے۔

فرخ تنویر نے کہا کہ حکومت عوام کو پینے کا صاف پانی، سستی ٹرانسپورٹ، بنیادی تعلیم اور صحت کی سہولیات دینے میں ناکام ہو چکی ہے اور اب ''اجرک'' جیسے مقدس ثقافتی نشان کو بزنس ماڈل بنا کر استعمال کر رہی ہے۔ یہ ''ثقافت کے نام پر ٹیکس'' ہے، جس کا نہ کوئی جواز ہے نہ وقت۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف مہنگائی نے غریب کی کمر توڑ دی ہے، پیٹرول، آٹا، بجلی اور گیس عوام کی پہنچ سے باہر ہو چکے ہیں، اور دوسری جانب حکومت ہزاروں روپے کی نئی نمبر پلیٹیں ''لازمی'' قرار دے کر عوام کا مذاق اُڑا رہی ہے۔

(جاری ہے)

یہ اجرک نہیں، یہ استحصالی چادر ہے جو عوام کے کندھوں پر زبردستی ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ٹریفک پولیس اور ایکسائز ڈیپارٹمنٹ پہلے ہی کرپشن کا گڑھ بن چکے ہیں، اب اس نئے ''اجرک نمبر پلیٹ ڈرامی'' سے رشوت، جعلسازی، اور بلیک مارکیٹ کا بازار اور گرم ہوگا۔فرخ تنویر نے حکومت سندھ کو دوٹوک الفاظ میں خبردار کیا کہ اگر یہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو پورے صوبے میں ''ثقافت نہیں، کفن دو'' جیسی عوامی مہم شروع کی جائے گی۔

یہ نام نہاد خوبصورتی عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اجرک نمبر پلیٹ منصوبہ فوری واپس لیا جائے،پرانی رجسٹرڈ پلیٹس پر پابندی ختم کی جائے اور عوامی مشاورت کے بغیر کوئی بھی ایسی پالیسی نہ لائی جائے جو ان پر معاشی بوجھ ڈالے۔فرخ تنویر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اس ''ثقافتی فریب'' کے خلاف ہر قانونی، عوامی اور میڈیا پلیٹ فارم پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔