yرمیش سنگھ اروڑہ کی لندن میں سکھ APPG کی تقریب میں نمائندہ شرکت

ئ*تقریب میں سکھ فیڈریشن، برطانوی ارکان پارلیمنٹ، سکھ رہنماؤں اور تنظیموں نے شرکت کی کرتارپور، اقلیتی آزادی، ویزا پالیسی اور سکھ میرج ایکٹ پر پاکستان کے مثبت اقدامات اجاگر

بدھ 2 جولائی 2025 20:25

!لاہور،لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 جولائی2025ء) صوبائی وزیر اقلیتی امور پنجاب سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے لندن میں آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ (APPG) برائے سکھ امور کی 20ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کی۔تقریب میں سکھ فیڈریشن UK، برطانوی ارکان پارلیمنٹ، سکھ رہنماؤں اور UK Gurdwara Alliance کے نمائندوں نے شرکت کی۔ رمیش سنگھ اروڑہ نے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے تقریب کے شرکاء کو پاکستان میں سکھوں اور دیگر اقلیتوں کو حاصل مذہبی آزادی، سہولیات اور حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے اور قائداعظم محمد علی جناح کے وژن کے مطابق تمام مذاہب کے ماننے والوں کو اپنی عبادات کی مکمل آزادی حاصل ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے قائداعظم کا مشہور قول بھی دہرایا:آپ آزاد ہیں، مسجدوں، مندروں اور کسی بھی عبادت گاہ میں جانے کے لیے۔رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ پاکستان نے 126 ممالک کے لیے جدید آن لائن ویزا پالیسیاں متعارف کرائی ہیں، جبکہ کرتارپور راہداری کے ذریعے روزانہ پانچ ہزار سکھ یاتری بغیر ویزا درشن کی سعادت حاصل کر سکتے ہیں۔

انہوں نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ کرتارپور راہداری کی مکمل بحالی میں رکاوٹیں نہ ڈالے تاکہ مذہبی سیاحت متاثر نہ ہو۔رمیش سنگھ نے تقریب میں بتایا کہ پاکستان پہلا ملک ہے جہاں سکھ میرج ایکٹ منظور کیا گیا، جس سے سکھ برادری کی شادیوں کو قانونی تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت نے اقلیتوں کے لیے وزیراعلیٰ مینارٹی کارڈز کا اجراء کیا ہے اور اقلیتوں کے لیے Skills Development اور E-learning پروگرامز جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 1947 سے بند 40 گردواروں کی بحالی کے لیے خصوصی فنڈز مختص کیے گئے ہیں اور رواں مالی سال میں 15 سے 20 گردوارے فعال کر دیے جائیں گے۔انہوں نے زور دیا کہ پاکستان اور عالمی سکھ برادری کے تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ پاکستان سکھ مذہب کے مقدس مقامات کا محافظ ہے اور یاتریوں کو ہر ممکن سہولیات دی جاتی ہیں۔تقریب کے اختتام پر APPG اور UK Gurdwara Alliance کو 20 سال مکمل ہونے پر مبارکباد دی گئی اور پاکستان کی جانب سے مستقبل میں بھی اقلیتوں کے تحفظ اور سہولت کے عزم کا اظہار کیا گیا۔