سوات واقعے میں مختلف محکموں کی کوتاہی سامنے آئی ہی: چیئرمین انسپکشن ٹیم کا عدالت میں اعتراف

تجاوزات کیخلاف آپریشن جاری ہے، ڈرون حاصل کیے ہیں جولائف جیکٹس پہنچاسکتے ہیں‘ سرکاری افسر

جمعرات 3 جولائی 2025 16:19

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2025ء) چیئرمین انسپکشن ٹیم سانحہ سوات نے ہائیکورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ سوات واقعے میں مختلف محکوں کی کوتاہی سامنے آئی ہے۔پشاور ہائیکورٹ میں سانحہ سوات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس دوران متعلقہ افسران نے عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت چیئرمین انسپکشن ٹیم سانحہ سوات نے عدالت کو بتایا کہ دریائے سوات واقعے کی تحقیقات جاری ہیں جس میں مختلف محکموں کی کوتاہی سامن آٓئی ہے، اس پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ غفلت برتنے والوں کا تعین جلد کیا جائے۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے عدالت میں موجود کمشنر ہزارہ سے سوال کیا کہ ہزارہ میں سیاحوں کے تحفظ کیلئے کیا اقدامات کیے ہیں میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں کیا انتظامات ہیں اس پرکمشنر ہزارہ نے جواب دیا کہ دفعہ 144 نافذ ہے، تجاوزات کیخلاف آپریشن جاری ہے، نتھیاگلی اسپتال میں اضافی عملہ تعینات کیا ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے سوال کیا کہ سوات واقعے کے بعد ایمرجنسی رسپانس کے کیا انتظامات ہیں خدانخواستہ کچھ ہو جائے تو کیا ڈرون سے فوری رسپانس ممکن ہی کمشنر ہزارہ نے کہا کہ ڈرون حاصل کیے ہیں جولائف جیکٹس پہنچاسکتے ہیں۔

عدالت نے ہدایت کی کہ ڈرونز کو ٹیسٹ کریں، آزمائشی مشق کریں، دیکھیں کتنی دیر میں ایمرجنسی میں پہنچ سکتے ہیں کہیں عین وقت پرناکام نہ ہوں۔ چیف جسٹس نے مزید ہدایت کی کہ سیاحوں کو محفوظ ماحول اور سکیورٹی فراہم کریں، اس پر آر پی او ہزارہ نے کہا کہ پولیس اور ریسکیو آپس میں کوآرڈینیشن میں ہیں۔بعد ازاں عدالت نے کمشنر مالاکنڈ اور آر پی او کو ہدایت کی کہ دونوں افسران رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں اور سانحہ سوات سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ بھی پیش کی جائے۔