فتح کا جشن منانا چھوڑیں اور تنزلی کی وجوہات جاننے پر کام کریں، علی ترین کی پی سی بی پر کڑی تنقید

علی ترین کے تبصرے بورڈ کے بیانیے اور فرنچائز مالکان کے خدشات کے درمیان بڑھتے ہوئی کمیونی کیشن منقطع ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 4 جولائی 2025 16:15

فتح کا جشن منانا چھوڑیں اور تنزلی کی وجوہات جاننے پر کام کریں، علی ترین ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 4 جولائی 2025ء ) علی ترین نے پی ایس ایل ایکس کی کامیابی کا جشن منانے والے پی سی بی پر کڑی تنقید کرڈالی۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے تاریخی سیزن X کو میدان میں کئی ناقابل فراموش لمحات کے لیے یاد رکھا جائے گا لیکن یہ اس سیزن کے طور پر بھی ختم ہو جائے گا جب علی ترین اور پی سی بی کے درمیان ابھرتے ہوئے تناؤ مکمل طور پر منظر عام پر آیا تھا۔

ملتان سلطانز کے مالک کی جانب سے پاکستان سپر لیگ کی حالیہ کارکردگی کو ایک گمراہ کن جشن قرار دینے پر پی سی بی پر عوامی سطح پر تنقید کے بعد لوگوں کو ایک بار پھر دشمنی یاد آئی۔
پی سی بی نے حال ہی میں لاہور میں ایک ڈیبریفنگ سیشن کا انعقاد کیا تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو گزشتہ سال کے دوران پی ایس ایل کی جانب سے کی گئی پیش رفت سے آگاہ کیا جا سکے، اس سے قبل ایک ویڈیو پوسٹ کرنے سے قبل تمام فریقین کی جانب سے اطمینان کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اس بیان کا جواب دیتے ہوئے ،جس نے پی ایس ایل کی ترقی اور مستقل مزاجی کو سراہا، علی ترین نے سوشل میڈیا پر کئی ایسے شعبوں کو اجاگر کیا جہاں پاکستانی لیگ ان کے خیال میں، کم پڑ گئی ہے۔
علی ترین نے 10 پر ان خدشات کی ایک سیریز کی فہرست لکھی جو ان کے خیال میں نظر انداز کر دیے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ "تالیاں؟ تم ضرور مذاق کر رہے ہو" ، انہوں نے نشاندہی کی کہ ٹیلی ویژن کے ناظرین کی تعداد میں کمی آئی ہے اور شائقین کی اسٹیڈیم آنے میں عدم دلچسپی کے باعث حاضری میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ سوشل میڈیا کی مصروفیت گزشتہ سیزن کے مقابلے میں کم ہو گئی ہے۔
پی ایس ایل 10 کے دوران کراچی اور لاہور میں خالی اسٹیڈیم ایک عام منظر تھے اور پی سی بی نے ابھی تک کوئی معلومات فراہم نہیں کی ہیں کہ وہ مستقبل کے ایڈیشنز میں اس مسئلے پر کیسے قابو پانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
تعداد سے ہٹ کر اس نے ٹورنامنٹ کے آپریشنل سائیڈ کے بارے میں مسائل اٹھائے۔

 
علی ترین نے ٹیم لاجسٹکس کو "شیمبولک" کا نام دیا اور پلیئر ڈرافٹ کو "مزاحیہ" قرار دیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ ناقص منصوبہ بندی نے لیگ کی پیشہ ورانہ مہارت اور ساکھ کو متاثر کیا ہے۔
انہوں نے دلیل دیتے ہوئے لکھا کہ پی سی بی کو فتح کی گود میں لینے کے بجائے ان مسائل کو حل کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ "اور وہ چاہتے ہیں کہ انہیں کھڑے ہو کر داد دی جائے؟"، "فتح کا جشن منانا چھوڑیں اور تنزلی کی وجوہات جاننے پر کام کریں ۔

شائقین نوٹس کرتے ہیں۔" 
 
پی سی بی اور پی ایس ایل کے ساتھ ان ہی حقیقی مسائل کے بارے میں علی ترین کی گرفت کوئی نئی بات نہیں ہے۔ پچھلے سیزن کے دوران انہوں نے مسلسل پی ایس ایل کی خامیوں کی طرف توجہ دلائی اور پی سی بی کو اپنے خدشات دور کرنے میں ناکامی پر پکارا۔
جب کہ پی سی بی اپنے کام کے لیے تعریفیں جاری رکھے ہوئے ہے علی ترین کے تبصرے بورڈ کے بیانیے اور فرنچائز مالکان کے خدشات کے درمیان بڑھتے ہوئے منقطع ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔

پی ایس ایل میں شامل اہم ترین شخصیات میں سے ایک علی ترین نے بار بار منصوبہ بندی، مارکیٹنگ اور مداحوں کی مصروفیت میں بہتری لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کے تازہ ترین ریمارکس نے پی سی بی پر اگلے ایڈیشن سے قبل آپریشنل کمزوریوں کو دور کرنے کے لیے مزید دباؤ ڈالا۔
پی ایس ایل کو بڑھتی ہوئی توقعات اور ناظرین کے لیے شدید مقابلے کا سامنا ہے کہ بورڈ ان تنقیدوں کا کیا جواب دیتا ہے لیگ کے مستقبل کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔