Live Updates

پی ٹی آئی دور میں کبھی ہماری سیکورٹی واپس نہیں لی گئی

پی ٹی آئی حکومت میں انہیں گالیاں نکال رہا تھا، ایف آئی آر پھاڑ رہا تھا، ٹائر جلا رہا تھا لیکن پی ٹی آئی دور میں کبھی سیکورٹی واپس نہیں لی گئی، مگر مریم نواز نے آج یہ کر دیا، علی موسیٰ گیلانی کا ردعمل

muhammad ali محمد علی بدھ 8 اکتوبر 2025 00:13

پی ٹی آئی دور میں کبھی ہماری سیکورٹی واپس نہیں لی گئی
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اکتوبر2025ء ) علی موسٰی گیلانی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی دور میں کبھی ہماری سیکورٹی واپس نہیں لی گئی، پی ٹی آئی حکومت میں انہیں گالیاں نکال رہا تھا، ایف آئی آر پھاڑ رہا تھا، ٹائر جلا رہا تھا لیکن پی ٹی آئی دور میں کبھی سیکورٹی واپس نہیں لی گئی، مگر مریم نواز نے آج یہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے گیلانی خاندان کی سیکورٹی واپس لینے پر ردعمل دیتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی موسٰی گیلانی کا کہنا ہے کہ جب تحریک انصاف کی حکومت تھی تو میں تحریک انصاف کیخلاف احتجاج کر رہا تھا۔

میں چوراہے پہ کھڑا ہو کے ان کو گالیاں نکال رہا تھا، مگر انہوں نے سیکیورٹی گارڈ واپس نہیں لیے۔ میں تحریک انصاف پھاڑ رہا تھا، میں ٹائر جلا رہا تھا، مگر عمران خان، شاہ محمود قریشی، پرویز الٰہی اور بزدار نے مجھ سے سیکیورٹی واپس نہیں لی۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی دور میں یہ نہیں ہوا، مگر انہوں (مریم نواز حکومت) نے آج یہ کر دیا۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی پنجاب حکومت نے پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کے بیٹوں سے سکیورٹی واپس لے لی۔

اطلاعات کے مطابق پنجاب حکومت کی طرف سے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی اور ان کے دیگر بھائیوں سے سکیورٹی واپس لی گئی ہے، پنجاب حکومت کے اقدام پر پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ یوسف رجا گیلانی کے صاحبزادوں کی سکیورٹی بحال کرتے ہوئے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔

اس حوالے سے چیئرمین سینیٹ کے صاحبزادے علی قاسم گیلانی نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہم سب بھائیوں کی سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے، پنجاب حکومت کے ایسے فیصلے پر حیرت ہوئی کیوں کہ علی حیدر گیلانی طالبان کی حراست میں رہے اور اب بھی ان کی زندگی کو خطرہ ہے، سکیورٹی کی واپسی سیاسی انتقام کا حصہ ہے، اس صورتحال میں سیکورٹی واپس لینے کی وجہ سب کو سمجھ آتی ہے، ہم اس پر احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔

دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے پنجاب اور سندھ کی صوبائی حکومتوں میں جاری کشیدگی پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور انہیں فوری طور پر کراچی طلب کرلیا، صدر مملکت اور وزیر داخلہ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو کے دوران سندھ اور پنجاب حکومتوں کے درمیان حالیہ کشیدگی کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا، صدر زرداری نے وفاقی اور صوبائی سطح پر معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے پر زور دیا، صدر آصف زرداری نے وزیر داخلہ کو فوری طور پر کراچی طلب کیا ہے تاکہ صورتحال کا جائزہ لے کر تناؤ کم کرنے کے لیے اقدامات پر مشاورت کی جا سکے۔

خیال رہے کہ ان دنوں پنجاب اور سندھ کی حکومتوں کے درمیان گرما گرمی پر مبنی بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے، اسی سلسلے میں سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے پنجاب حکومت کو ترقیاتی کاموں کے حوالے سے مناظرے کا چیلنج کیا جو وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے قبول کر لیا اس کے علاوہ دونوں جماعتوں کے علاقائی سطح کے رہنماؤں کے درمیان بیان بازی اور ایک دوسرے پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے ۔

اتوار کے روز سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا کہ ’پنجاب حکومت ہماری آڑ میں وزیراعظم کو نشانہ بنارہی ہے اور ایسا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے پیپلزپارٹی وفاقی حکومت کوسپورٹ نہ کرے‘، اس کا جواب دیتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ’آپ اتنے بچے ہیں پنجاب حکومت آپ کو وفاق کے خلاف سازش کرنے کی طرف دھکیل رہی ہے اور آپ اس کا حصہ نہیں بن رہے ہیں، آپ کو پنجاب کے سیلاب متاثرین پر سیاست کرنے کے لیے وزیراعظم نے کہا تھا؟‘۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات