وزیراعطم نے بتایا کہ ٹرمپ کو دیا گیا پتھروں کا تحفہ فیلڈمارشل نے اپنی جیب سے خریدا تھا

اس تحفے کا معدنیات کی کسی ڈیل سے کوئی تعلق نہیں، ٹرمپ، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کی تصویر تعلق اگر پختونخوا اور بلوچستان کی معدنیات سے نہیں تو معذرت خواہ ہوں۔ صدر اے این پی سینیٹر ایمل ولی خان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 7 اکتوبر 2025 21:24

وزیراعطم نے بتایا کہ ٹرمپ کو دیا گیا پتھروں کا تحفہ فیلڈمارشل نے اپنی ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 06 اکتوبر 2025ء ) عوامی نیشنل پارٹی کے صدر سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ وزیراعطم نے بتایا کہ ٹرمپ کو دیا گیا پتھروں کا تحفہ فیلڈمارشل نے اپنی جیب سے خریدا تھا، اس تحفے کا معدنیات کی کسی ڈیل سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ وفاقی وزیرِ قانون، اعظم نذیر تارڑ نے کل میری تقریر سے قبل وزیراعظم کے ساتھ میری ملاقات، جو دراصل ان کے دورۂ امریکہ پر بریفنگ تھی کا ذکر کیا۔

اس حوالے سے میں ضروری وضاحت دینا چاہتا ہوں۔ باقی، جمعرات کو لگائے گئے الزامات کا جواب تفصیل سے دوں گا۔ سینیٹ آف پاکستان میں تقریر کے بعد وزیراعظم پاکستان نے مجھے دورہ امریکہ پر بریفنگ دینے کے لیے مدعو کیا۔

(جاری ہے)

میٹنگ کے آغاز ہی میں انہوں نے مجھ سے معذرت کی اور کہا کہ یہ سب کچھ پارلیمان میں دورۂ امریکہ سے پہلے ہونا چاہیے تھا۔ میں نے ان کی یہ معذرت اسی وقت قبول کی اور کہا کہ میری تقریر اٹھا کر دیکھ لیں، میں نے ایوان کی بالادستی کی بات کی ہے، کسی کی تضحیک نہیں کی۔

میری تربیت ایسے گھر میں ہوئی ہے جہاں ہمیں بڑوں اور چھوٹوں سے بات کرنے کا سلیقہ اور تمیز سکھائی جاتی ہے۔ وزیراعظم نے اپنی بریفنگ میں وضاحت کی کہ بعض دوروں میں انہیں فیلڈ مارشل کو ساتھ لینے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ کچھ اسٹریٹیجک مجبوریوں کی بنا پر وہ فیلڈ مارشل صاحب کو خود ساتھ لے جاتے ہیں۔ انہوں نے ٹرمپ، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کی تصویر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ صدر ٹرمپ کو دیا گیا پتھروں کا تحفہ فیلڈ مارشل نے اپنی جیب سے خریدا تھا، اور اس کا معدنیات کی کسی ڈیل — ملکی یا غیر ملکی — سے کوئی تعلق نہیں۔

میں نے جواب میں کہا کہ مجھ میں یہ جرات ہے کہ اگر کھلے عام تنقید کر سکتا ہوں تو غلطی ہونے پر معذرت بھی کر سکتا ہوں۔ اگر اس تصویر کا پختونخوا اور بلوچستان کی معدنیات یا کسی سودے سے کوئی تعلق نہیں تو میں معذرت خواہ ہوں۔ پختونخوا اور بلوچستان کی معدنیات پر حق وہاں کے عوام کا ہے، اس میں مقامی لوگوں کو شامل کیا جانا چاہیے۔ ہم نہ ترقی کے مخالف ہیں اور نہ معیشت کی بہتری کے۔

ہماری یہ بریفنگ انہی نکات کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی کہ میں نے اپنی تقریر میں کسی کی ذات کی بے حرمتی نہیں کی، نہ ہی کسی کی تضحیک کی۔ پھر بھی اگر کسی کو میری بات سے دکھ پہنچا ہو تو میں معذرت خواہ ہوں، کیونکہ ملک کے دفاع کے حوالے سے فیلڈ مارشل کے کردار کو میں نے سراہا ہے اور سراہتا رہوں گا۔ البتہ جہاں آئینی دائرۂ اختیار سے تجاوز کیا جائے گا، وہاں مظلوم قومیتوں کے نمائندے کی حیثیت سے میں آواز بلند کرتا رہوں گا۔