پوٹن سے ہونے والی گفتگو سے ”انتہائی نا خوش“ ہوں‘ روسی صدر لوگوں کا قتل جاری رکھنا چاہتے ہیں.ڈونلڈ ٹرمپ

روسی صدر کے ساتھ پابندیوں کے مسئلے پر بھی بات کی جنہیں لے کر پوٹن فکرمند ہیں اور سمجھتے ہیں کہ وہ پابندیاں کسی بھی وقت عائد ہو سکتی ہیں.امریکی صدر کی صحافیوں سے گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 5 جولائی 2025 14:03

پوٹن سے ہونے والی گفتگو سے ”انتہائی نا خوش“ ہوں‘ روسی صدر لوگوں کا ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 جولائی ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پوٹن کے ساتھ یوکرین کی جنگ کے حوالے سے ٹیلیفونک گفتگو سے ”انتہائی نا خوش“ہیں ان کا کہنا تھا کہ پوٹن صرف لوگوں کو قتل کرنے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتے ہیں . عرب نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک نہایت مشکل صورت حال ہے میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ میں صدر پوٹن کے ساتھ ہونے والی گفتگو سے بہت نا خوش ہوں وہ بس آخر تک جانا چاہتے ہیں اور لوگوں کو قتل کرتے رہنا چاہتے ہیں یہ کوئی اچھی بات نہیں ہے.

(جاری ہے)

امریکی صدر نے بتایا کہ انہوں نے روسی صدر کے ساتھ پابندیوں کے مسئلے پر بھی بات کی جنہیں لے کر پوٹن فکرمند ہیں اور سمجھتے ہیں کہ وہ پابندیاں کسی بھی وقت عائد ہو سکتی ہیں صدر ٹرمپ نے یوکرینی صدر زیلنسکی سے بھی رابط کیا ہے انہوں نے بتایا کہ کیف حکومت کو فضائی دفاع کے لیے پیٹریاٹ میزائل فراہم کرنے کے امکان پر گفتگو ہوئی ہے. قبل ازیںکریملن نے اعلان کیا تھا کہ صدر ولادی میر پوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلیفون پر تقریباً ایک گھنٹہ طویل گفتگو ہوئی جس میں ایران اور مشرق وسطیٰ سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال ہوا کریملن کے عہدے دار یوری اوشاکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ دونوں صدور نے ایران اور خطے کی صورت حال پر تفصیلی بات کی.

اس موقع پر پوٹن نے زور دیا کہ مشرق وسطیٰ کے تنازعات، جن میں ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ جنگ بھی شامل ہے، سفارتی طریقے سے حل کیے جائیں اوشاکوف کے مطابق روسی فریق نے اس بات پر زور دیا کہ تمام اختلافات اور تنازعات کو صرف سیاسی اور سفارتی ذرائع سے حل کرنا چاہیے. انہوں نے تصدیق کی کہ صدرپوٹن نے اپنے امریکی ہم منصب کو بتایا کہ روس یوکرین میں اپنے مقاصد سے پیچھے نہیں ہٹے گا لیکن وہ اب بھی اس تنازع کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے میں دل چسپی رکھتا ہے یاد رہے کہ جنوری میں صدر ٹرمپ کے دوبارہ وائٹ ہاﺅس میں آنے کے بعد سے دونوں راہنماﺅں کے درمیان اب تک پانچ مرتبہ فون پر بات چیت ہو چکی ہے امریکی صدر اس تنازع کو جلد از جلد ختم کرنا چاہتے ہیں.

دونوں بڑی طاقتوں کے سربراہان کے درمیان14 جون کو بھی رابط ہوا تھا جس میں صدرپوٹن نے ٹرمپ کو یقین دلایا تھا کہ وہ ماسکو اور کیف کے درمیان مذاکرات کا ایک نیا دور شروع کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم اس کے بعد سے یوکرین کے ساتھ کسی نئے مذاکراتی دور کا اعلان نہیں ہوا صدرپوٹن اور ٹرمپ کے درمیان جون میں ہونے والی گفتگو میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ اور مشرق وسطی کی صورتحال نمایاں رہی تھی.