عزاداری امام حسینؓ نے حسینی و یزدید افکار کے درمیان فرق واضح کیا،علامہ باقر عباس زیدی

سے 12 محرم کو ملک بھر میں ہزاروں کی تعداد میں شیعہ و سنی عوام جلوس عزا کا انعقاد کریں گے،صدرمجلس وحدت مسلمین سندھ

ہفتہ 5 جولائی 2025 17:31

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جولائی2025ء)مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی نے کہاہے کہ عزاداری امام حسینؓ نے حسینی و یزدید افکار کے درمیان فرق واضح کیا۔عزاداری امام عالی مقام امت مسلمہ کے درمیان وحدت کا مظہر ہے۔ عشرہ محرم الحرام کے آخری ایام چل رہے ہیں 9 سے 12 محرم کو ملک بھر میں ہزاروں کی تعداد میں شیعہ و سنی عوام جلوس عزا کا انعقاد کریں گے۔

دوران عزاداری کے پروگراموں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے تاکہ شر پسند عناصرکو کسی شرپسندی کا موقعہ نہ مل سکے۔تمام مرکزی جلوسوں کے داخلی و خارجی راستوں پر واک تھرو گیٹ نصب اور اضافی نفری تعینات کر کے کسی بھی شرپسندی کے خدشے کو کم سے کم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواداری اور باہمی احترام ہمارے مذہب کا حصہ ہیں۔

(جاری ہے)

ملک خداد کے قیام کا مقصد ہی مذہبی آزادی حاصل ہونا تھا۔

مکتب جعفریہ و دیگر مذاہب نے مل کرملک بنایا اور اس وحدت کو ہر صورت قائم رکھنا ہو گا۔اہل تشیع اور اہل سنت کو مل کر عبادات کرنی چاہیے اور اس وحدت کو قائم رکھنا چاہیے۔پاکستان میں محرم الحرام میں ہر بار اہل تشیع مشکلات کا شکار ہوتے ہیں کہیں سبیلوں کہیں مجالس و جلوس عزا میں مصنوعی مشکلات پیدا کی جاتی ہیں حکومت کو چاہیے کہ باہمی مشاورت سے سیکیورٹی اور تمام معاملات طے کرنے چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ محرم کے شروع ہونے کے باوجودسندھ کی انتظامیہ نے ابھی تک ہم سے رابطہ نہیں کیا۔پولیس کی بداخلاقی عوام سے بڑھتی جارہی ہے انکی اخلاقی تربیت ہونی چاہیے۔پولیس کو سبیلوں،مجالس و جلوسوں کے عزاداروں کوتنگ کرنے کا اختیار نہیں ہے خصوصا پنجاب پولیس کی جانب سے امام بارگاہوں کو تالے لگانا اور دہشتگردی مقدمات قائم کرنا قابل مذمت ہیں۔پنجاب حکومت کا اس طرح کا طرز عمل یزیدی ہے۔پنجاب حکومت کی جانب سے روایتی مجالس کے ساونڈ سسٹم پر پابندی لگا دی گئی ہے سیاسی جلسے جلوسوں میں کبھی بھی لاوڈ اسپیکر پر پابندی نہیں لگائی گئی۔ہمارے ملک میں قانون شکنی کی وجہ سے پولیس کی اخلاقی کی تربیت لازمی ہے۔