موٹرسائیکل سواروں کو کچلنے پر کمسن کار ڈرائیور کے والدین کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

آئی جی پولیس پنجاب کا شاہدرہ میں کار کی ٹکر سے ایک شخص کے جاں بحق ہونے کا نوٹس، صوبے بھر میں کم عمر ڈرائیوروں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کا حکم دے دیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 7 جولائی 2025 12:23

موٹرسائیکل سواروں کو کچلنے پر کمسن کار ڈرائیور کے والدین کیخلاف سخت ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 جولائی 2025ء ) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں موٹرسائیکل سواروں کو کچلنے پر کمسن کار ڈرائیور کے والدین کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے لاہور کے علاقہ شاہدرہ میں کار کی ٹکر سے ایک شخص کے جاں بحق اور 3 افراد کے زخمی ہونے کا نوٹس لے لیا، انہوں نے کم عمر ڈرائیورز کی ٹریفک خلاف ورزیوں پر اظہار برہمی کرتے ہوئے صوبے بھر میں کم عمر ڈرائیوروں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کا حکم دے دیا۔

اس حوالے سے آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ حادثات کا مؤجب بغیر لائسنس کم عمر ڈرائیورز کو ہرگز سڑکوں پر نہ آنے دیا جائے اور سیف سٹیز کیمروں کی مدد سے قوانین کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی جائے، صوبے میں کم عمر ڈرائیورز کے والدین کے خلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے، اس کے علاوہ ٹریفک اہلکار اوور سپیڈنگ، اوور لوڈنگ، ون وے خلاف ورزی پر زیرو ٹالرنس اپنائیں۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ لاہور کے علاقے شاہدرہ ٹاؤن میں کمسن کار ڈرائیور نے موٹر سائیکل سواروں کو کچل ڈالا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا، حادثہ اس وقت پیش آیا جب 11 سالہ بچہ بغیر لائسنس یا نگرانی کے گاڑی چلاتا پایا گیا، پولیس کا کہنا تھا کہ تیز رفتار کار ایک کمسن ڈرائیور چلا رہا تھا جس نے 3 موٹرسائیکل سواروں کو ٹکر ماری کیوں کہ کمسن بچہ گاڑی پر قابو نہ رکھ سکا اور تین موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا، حادثے میں ایک موٹر سائیکل سوار موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا جب کہ دو زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ کمسن کار ڈرائیور کی شناخت حاشر کے نام سے ہوئی جسے شہریوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا، واقعے کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی اور گاڑی کو تحویل میں لے لیا، جس کے بعد سے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور بچے کے والدین سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے جب کہ زخمی شہریوں اور لاش کو ہسپتال منتقل کردیا گیا اور مزید قانونی کارروائی بھی جاری ہے۔