متنازع پیکا ایکٹ کالعدم قرار دینے کی درخواست پر حکومت نے تحریری جواب جمع کرادیا

پیر 7 جولائی 2025 16:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جولائی2025ء)متنازع پیکا ایکٹ کالعدم قرار دینے کی درخواست پر حکومت کی جانب سے تحریری جواب جمع کروا دیا گیا۔پیرکوجسٹس انعام امین منہاس کے روبرو متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو کالعدم قرار دینے کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں حکومت کی جانب سے تحریری جواب جمع کروا دیا گیا۔

سرکاری وکیل نے دوران سماعت عدالت کو بتایا کہ درخواست میں صوبائی حکومتوں کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ رجسٹرار آفس نے اعتراض لگایا ، جسے دور کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں عدالت نے درخواست گزار وکلا کو دلائل دینے کی ہدایت کی، جس پر پی ایف یو جے کے وکیل ڈاکٹر یاسر امان خان نے دلائل کا آغاز کر دیا۔جسٹس انعام امین منہاس نے سماعت کے آغاز پر استفسار کیا کہ آپ نے کوڈ آف کنڈکٹ بھی ساتھ ساتھ بتانا ہے کہ پہلے کیا تھا اور فرق کہاں پر آیا ،پہلے بیک گراؤنڈ بتائیں تاکہ کیس سمجھ آ سکے۔

(جاری ہے)

پی ایف یو جے کے وکیل ڈاکٹر یاسر امان خان نے بتایا کہ 2016 میں پیکا ایکٹ لایا گیا،2025ترمیمی ایکٹ میں 2016والے ایکٹ کی کچھ چیزیں نکالی گئیں کچھ شامل کر دی گئیں، ترمیمی ایکٹ میں سوشل میڈیا کمپلینٹ کونسل کو بھی شامل کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، اینکرز اور اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن نے متنازع پیکا ایکٹ کالعدم قرار دینے کیلئے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔