Live Updates

بدین ڈی اے پی منصوبے کی تکمیل کے بعد دیگر اضلاع کو بھی ترقی یافتہ اور مضبوط بنایا جائے گا، وزیر ترقیات و منصوبہ بندی سندھ

پیر 7 جولائی 2025 16:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جولائی2025ء)وزیر ترقیات و منصوبہ بندی اور توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ بدین ڈی اے پی پر عملدرآمد کے ذریعے ضلع کو کمزور سے مضبوط اور ترقی پسند ضلع میں تبدیل کیا جائے گا، جو مقامی کمیونٹی کے روزگار، فوڈ سکیورٹی، اور پائیدار انفراسٹرکچر کو تحفظ فراہم کرے گا، جبکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت سے مستقبل کو محفوظ بنایا جائے گا۔

اس منصوبے کی تکمیل کے بعد حکومت سندھ نے ہر ضلع کے لیے ایڈاپیشن پلان تیار کرنے کا بھی عزم ظاہر کیا، جس میں اے ڈی پی سی اور ورلڈ بینک سمیت دیگر اداروں کے تعاون کا خیر مقدم کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے بدین ڈسٹرکٹ ایڈاپشین پلان (DAP) کے ایک اعلی سطحی جائزہ اجلاس کی صدارت کے موقع پر پی اینڈ ڈی سیکریٹریٹ کراچی میں کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں مختلف سرکاری محکموں کے اعلی حکام شرکت کی اور ایشین ڈیزاسٹر پری پیئرڈنس سینٹر (ADPC) کے تحت تیار کردہ اس منصوبے کو حتمی شکل دینے پر غور کیا گیا جسے ورلڈ بینک کے تعاون سے کیئر فار ساتھ ایشیا پراجیکٹ کے تحت تیار کیا گیا ہے۔

وزیر ناصر حسین شاہ نے اے ڈی پی سی کی جامع محنت کو سراہتے ہوئے حکومت سندھ کی جانب سے اس منصوبے پر عملدرآمد کے لیے سالانہ بجٹ سے ہٹ کر بھی مالی وسائل فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ دیگر ڈونرز سے بھی اضافی تعاون حاصل کرنے کی کوشش کرے گی تاکہ بدین ڈی اے پی کو موثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔ اس اقدام کے ذریعے بدین کو ایک کمزور ضلع سے کلائمٹ ریزیلینٹ(موسمیاتی لحاظ سے مضبوط)اور ترقی پسند ضلع میں تبدیل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے، جس میں زراعت، روزگار، عوامی صحت، سماجی تحفظ اور پائیدار انفراسٹرکچر کی صلاحیتوں کو مضبوط بنایا جائے گا۔

اس کے علاوہ وزیر ناصر شاہ نے حیدرآباد کے کمشنر کی نگرانی میں ایک خصوصی یونٹ کے قیام کا بھی اعلان کیا، جو اس منصوبے پر مثر عملدرآمد اور اس کی نگرانی کو یقینی بنائے گا۔ یہ یونٹ پورے معاشرے کے اشتراک سے ضلع بدین کو زیادہ مضبوط بنانے میں کردار ادا کرے گا۔اس منصوبے کے جائزے کے لیے ورکنگ گروپ کا قیام محکمہ منصوبہ بندی و ترقی نے بطور سیکریٹریٹ کیا تھا۔

اس منصوبے کا تفصیلی جائزہ کئی اسٹیک ہولڈرز نے کیا، جن میں آبپاشی، ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی و ساحلی ترقی، زراعت، بلدیات، جنگلات و وائلڈ لائف، لائیو اسٹاک و ماہی گیری، صحت، سماجی تحفظ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، اور خواتین ترقی کے محکموں کے سیکریٹریز شامل تھے۔ اس کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے، ممبر(ترقیات)پی اینڈ ڈی، کمشنر حیدرآباد، ڈپٹی کمشنر بدین نے بھی قیمتی تجاویز دیں۔

بدین کے ایم پی ایز اور ایم این ایز سے بھی مشاورت کی گئی تاکہ مقامی نمائندوں کی آرا اس منصوبے میں شامل کی جا سکیں۔منصوبے کا حتمی مسودہ کیئر پراجیکٹ کے ریجنل ایڈوائزر لیفٹیننٹ جنرل (ر)ندیم احمد نے وزیر ناصر شاہ کو پیش کیا، جس موقع پر تمام متعلقہ افسران اور اسٹیک ہولڈرز موجود تھے۔ سیکریٹری آبپاشی جناب ظریف اقبال کھیڑو نے ڈیٹا اور اننڈیشن میپ کی بروقت اپ ڈیٹ کی اہمیت پر زور دیا، جو اس منصوبے میں شامل کر دی گئی ہیں۔

وزیر موصوف نے اجلاس کے اختتام پر اس منصوبے کی توثیق کی اور اس کی باقاعدہ منظوری کے لیے وزیراعلی سندھ کو پیش کرنے کی ہدایت دی۔اپنے اختتامی کلمات میں وزیر ناصر حسین شاہ نے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں کو سراہا، خاص طور پر اے ڈی پی سی کا شکریہ ادا کیا جس نے اس پورے عمل میں ہم آہنگی پیدا کرنے اور حکومت کے وژن کو حقیقت میں بدلنے میں مدد دی۔

اے ڈی پی سی نے بھی وزیر ناصر شاہ، چیئرمین پی اینڈ ڈی جناب نجم احمد شاہ، سیکریٹری پی اینڈ ڈی سجاد عباسی، سیکریٹری ماحولیات زبیر چنہ، سیکریٹری آبپاشی ظریف اقبال کھیڑو، ڈی جی پی ڈی ایم اے سلمان شاہ، کمشنر حیدرآباد بلال میمن، اور ڈپٹی کمشنر بدین یاسر بھٹی سمیت ان کی ٹیموں کا شکریہ ادا کیا جن کے تعاون سے بدین ڈی اے پی کی تکمیل ممکن ہوئی۔

اس منصوبے کی تیاری جولائی 2024 میں وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ (MoCC\&EC) کی ہدایات پر شروع ہوئی، جس میں اے ڈی پی سی کی ماہر ٹیم نے اہم کردار ادا کیا۔ اس عمل میں اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر بدین کاشف منگی، ممبر (ترقیات) پی اینڈ ڈی محمد سلیم جلبانی، اور کنٹری کوآرڈینیٹر ثنا ذوالفقار سمیت دیگر ماہرین نے قیمتی خدمات انجام دیں۔اے ڈی پی سی کی محترمہ ثنا ذوالفقار نے بتایا کہ یہ منصوبہ اپنی نوعیت کا پہلا جامع منصوبہ ہے، جو اسٹیک ہولڈرز، پارلیمنٹرینز اور سیاسی رہنماں کی شمولیت سے تیار کیا گیا، تاکہ مقامی ملکیت اور پائیداری کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ منصوبہ پاکستان کے کلائمٹ ریزیلینٹ مستقبل کی جانب ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا، جو پورے معاشرے کی شراکت پر مبنی ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات