اکبری منڈی کوایک سال کیلئے بند کرنے کے مجوزہ فیصلے پر تشویش کا اظہار

منگل 8 جولائی 2025 16:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جولائی2025ء)اکبری منڈی میں اجناس کا کاروبار کرنے والی تنظیموں اور مرکزی کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن لاہور نے تاریخی ورثے کی بحالی کے منصوبے کے تحت اکبری منڈی میں ایک سال کے لئے کاروبار بند کرنے کے مجوزہ فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ا س اقدام سے سپلائی چین متاثر ہونے سے صوبہ بھر میںاشیائے خوردونوش کا بحران بلکہ روزانہ مزدوری کر کے اپنا گھر جلانے والے ہزاروں مزدوروں کے چولہے ٹھنڈے پڑجائیں گے ،حکومت تاجروں کو معاوضے کی مد میں کروڑوں روپے کی ادائیگی کی بجائے اکبری منڈی کو شہر سے باہر منتقل کرنے کے اپنے منصوبے پر عملدرآمد کرے ۔

مرکزی کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن اور اکبری منڈی کریانہ ہول سیلرز کا مشترکہ ہنگامی اجلاس گزشتہ روز منعقد ہوا جس میں مرکزی کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن لاہور کے صدر طاہر ثقلین بٹ ،چیئرمین رانا منظور اور جنرل سیکرٹری مقصود بھٹی جبکہ اکبر منڈی کی تاجر تنظیم کے صدر حاجی اسلم اور جنرل سیکرٹری حاجی اشرف شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں تاریخی ورثے کی بحالی کے زد میں آنے والے کاروباری مراکز کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

طاہر ثقلین بٹ اور دیگر نے کہا کہ اکبری منڈی اجناس اور مصالحہ جات کی ایشیاء کی بڑی منڈی ہے جہاں1700سے زائد دکانیں ہیں،اکبری منڈی کو ایک سال کے لئے بند کیا گیا تو لاہور سمیت پنجاب کے عوام کو اجناس اور مصالحہ جات کی فراہمی کہاں سے ممکن ہو گی، سپلائی چین ٹوٹنے سے بحران پیدا ہو جائے گا جس سے ایسی گھمبیر صورتحال پیدا ہو جائے گی جسے قابو کرنا حکومت کے بس میں نہیں ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ تاجروں کو تو کروڑوں روپے کی ادائیگی کر دی جائے گی لیکن اکبری منڈی میں روزانہ مزدوری کر کے اپنے خاندنوں کا پیٹ پالنے والے مزدوروں کے لئے کیا حکمت عملی مرتب کی گئی ہے ۔ لاہور سمیت قریبی اضلاع کے پرچون دکاندار اکبری منڈی سے روزانہ کی بنیاد پر خریداری کر کے نہ صرف گلی محلوں میں عوام کی ضروریات پوری کرتے ہیں بلکہ اپنا روزگار بھی کماتے ہیں وہ ایسی صورت میں کیا کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ ہے کہ اکبر ی منڈی کو ایک سال کے لئے بند کرنے کی بجائے شہر سے باہر دکانیں بنا کر تاجروں کو دی جائیں تاکہ کاروبار میں تعطل نہ آئے اور اجناس کی فراہمی کی سپلائی لائن بھی متاثر نہ ہو ،حکومت نظر ثانی کرتے ہوئے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر اکبری منڈی کی شہر سے باہر قریب ترین جگہ پر منتقلی کے منصوبے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے ۔