- غزہ میں سیز فائز کے لیے دوحہ میں مذاکرات جاری
- اسرائیل نے صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کر دیا
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے حماس کے ذرائع کے حوالے سے منگل آٹھ جولائی کے روز بتایا کہ دوحہ میں آج صبح بالواسطہ مذاکرات کے سلسلے میں چوتھی مرتبہ بات چیت ہو رہی ہے، جس میں کسی ممکنہ جنگ بندی معاہدے میں اس کے نفاذ کے طریقہ کار، اسرائیلی فوج کے انخلا اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد جیسے امور زیر بحث ہیں۔
اسرائیل نے صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کر دیا
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے مطابق ان کے ملک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کر دیا ہے۔ یہ بات نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے واشنگٹن میں ملاقات کے موقع پر کہی۔
(جاری ہے)
اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے ایران کی اہم جوہری تنصیبات پر حالیہ حملوں کو سراہا۔
نیتن یاہو اور ٹرمپ نے واشنگٹن میں پیر کی رات ایک عشائیے میں شرکت کی، جس میں وہ ایران کے خلاف آپریشن اور غزہ پٹی میں 21 ماہ سے جاری جنگ کو روکنے کے لیے 60 دن کی جنگ بندی کی تجویز پر بات چیت کر رہے تھے۔
واضح رہے کہ امریکی فوج نے حال ہی میں تین ایرانی جوہری تنصیبات کو بنکر بسٹر بموں اور میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ان کامیاب حملوں کے نتیجے میں ایرانی جوہری پروگرام کو کئی برس پیچھے دھکیل دیا گیا۔
دوسری جانب پیر سات جولائی کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ امریکی فضائی حملوں سے ایرانی جوہری تنصیبات کو اتنا نقصان پہنچا ہے کہ ایرانی حکام انہیں دوبارہ استعمال نہیں کر پا رہے۔
یہ بات اہم ہے کہ نیتن یاہو کا اس سال وائٹ ہاؤس کا یہ تیسرا دورہ ہے، تاہم انہیں اس وقت صدر ٹرمپ کی جانب سے غزہ پٹی میں جنگ کے خاتمے کے لیے کسی حد تک دباؤ کا سامنا بھی ہے۔
ادارت: افسر اعوان، مقبول ملک