؁ 26 نومبر سے قبل سابق چیئرمین کی رہائی کا خاکہ تیار ہوچکا تھا لیکن بدقسمتی سے مذاکرات آگے نہ بڑھ سکے، بیرسٹر گوہر کا انکشاف

ذ* اسلام آباد ہائی کورٹ کے واضح احکامات ہیں ملاقاتوں میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے لہٰذا ملاقاتوں میں رکاوٹ نہیں ڈالی جانی چاہیئے اگر زیادہ لوگ ملیں گے تو اچھی اور دل جوئی والے پیغامات بھی باہر آئینگے بلکہ میں تو کہتا ہوں سندھ، خیبرپختونخوا، پنجاب اور بلوچستان والوں کو بھی ملنے کی اجازت ملنی چاہیے، اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو

منگل 8 جولائی 2025 20:15

ف*راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جولائی2025ء) تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے انکشاف کیا ہے کہ 26 نومبر سے قبل سابق چیئرمین کی رہائی کا خاکہ تیار ہوچکا تھا لیکن بدقسمتی سے مذاکرات آگے نہ بڑھ سکے سابق چیئرمین نے حکومتی مذاکرات کی پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا اگر بات آگے بڑھانی ہے تو سختیاں کم کرنی ہوں گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں تحریک انصاف کے سابق چیئرمین سے ملاقات سے قبل اڈیالہ جیل کے قریب داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو میں کیا بیرسٹر گوہر نے انکشاف کیا کہ 26 نومبر سے قبل سابق چیئرمین کی رہائی سے متعلق ایک بڑی پیشرفت کے قریب تھے ہمارے ابتدائی مذاکرات میں اگر پیشرفت ہو جاتی تو بڑا بریک تھرو ہونا تھا لیکن افسوس کہ وہ معاملات آگے نہ چل سکے انہوں نے کہا کہ ہمیشہ بات چیت کا دروازہ کھلا رکھنا چاہیے میں ایک ماہ بعد سابق چیئرمین سے ملاقات کیلئے یہاں آیا ہوں ان سے ملاقات کے نتیجے میں کوئی نہ کوئی حل نکل سکتا ہے اسلام آباد ہائی کورٹ کے واضح احکامات ہیں ملاقاتوں میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے لہٰذا ملاقاتوں میں رکاوٹ نہیں ڈالی جانی چاہیئے اگر زیادہ لوگ ملیں گے تو اچھی اور دل جوئی والے پیغامات بھی باہر آئینگے بلکہ میں تو کہتا ہوں سندھ، خیبرپختونخوا، پنجاب اور بلوچستان والوں کو بھی ملنے کی اجازت ملنی چاہیے سابق چیئرمین کا ہمیشہ قوم کیلئے اچھا پیغام ہوتا ہے ہماری کوشش ہے سابق چیئرمین اور بشری بی بی کی فوری رہائی ہو 700 دن سے زائد عرصہ ہوگیا بانی اور انکی اہلیہ جیل میں ہیں اگر رہائی نہیں ہورہی تو کم سے کم رسائی کا موقع دینا چاہیئے آگے بڑھنے کے لئے سختیاں نہیں ہونی چاہئیں جب رسائی ہوگی تو ہم ان سے ڈسکس کریں گے ہمیں کیا آفر ہے ملاقات ہوگی تو اسیران کے خط پر بھی گفتگو ہوگی وزیر اعظم نے پارلیمنٹ میں مصافحہ کرتے ہوئے کہا تھا ہمیں بات کرنی چاہیئے وزیر اعظم نے کہا تھا آپ سپیکر آفس کو یوٹیلائز کریں سابق چیئرمین نے حکومتی مذاکرات کی پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا سابق چیئرمین کا موقف ہے اگر حکومت سنجیدہ ہے تو پہلے کوئی مثبت اقدامات ہونے چاہیئے سابق چیئرمین سے ملاقات ہوئی تو حکومت کی مذاکراتی پیشکش پر بات کرونگا تحریک چلانا ہمارا آئینی حق ہے ہم نے مذاکرات سے بھی راہ فرار نہ کیا سابق چیئرمین نے ہمیشہ مذاکرات کا کہا ہے ان سے اسیران کے خط اور پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ہونے والی گفتگو پر بات کرونگا مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہمارا الائنس نہیں بن سکا لیکن راہیں جدا نہیں فی الوقت ہمارا کسی قسم کا کوئی بیک ڈور ڈائیلاگ نہیں چل رہا ہمارا ڈائیلاگ کا کوئی سلسلہ آگے نہیں بڑھ سکا میرا ہمیشہ موقف رہا ہے سیاسی جدوجہد میں سارے آپشنز کھلے ہونے چاہیئے کوشش ہے اس وقت بھی مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھے جن لوگوں سے بات چیت ہونی چاہیئے کوشش ہے انہی سے بات ہو پنجاب اسمبلی کے ہمارے 26 اراکین کی رکنیت معطل کی گئی تو کیا ہم کے پی میں بھی ایسا کریں ان کے ساتھ ان کے ایم این اے بھی وہاں ہیں ایم پی اے بھی وہاں ہیں ہمیشہ آئین قانون کا راستہ اختیار کرنا چاہیے یہ معطلی غیر قانونی غیر آئینی ہے سپیکر پنجاب اسمبلی کو قانونی راستہ اختیار کرنا چاہیے تھا۔