منشیات اور قتل کے مقدمات میں سزا کی شرح کو بڑھایا جائے،آر پی اوساہیوال ریجن

بدھ 9 جولائی 2025 22:41

حجرہ شاہ مقیم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2025ء) ساہیوال ریجن کے ریجنل پولیس آفیسر محبوب رشید نے کہا ہے کہ قتل، اقدام قتل، ڈکیتی، راہزنی اور نقب زنی جیسے زیرِ تفتیش مقدمات کو جلد از جلد یکسو کیا جائے اور اشتہاری مجرمان، ٹارگٹڈ آفینڈرز اور عدالتی مفروران کی گرفتاری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ وہ غیور ہال طیب سعید شہید پولیس لائنز میں انسدادِ جرائم جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

اجلاس میں ڈی پی او راشد ہدایت نے کرائم کنٹرول، لاء اینڈ آرڈر اور سکیورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ آر پی او نے محرم الحرام کے دوران امن و امان کے قیام پر ڈی پی او راشد ہدایت اور ان کی پوری ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی کارکردگی کو سراہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے لوکل و اسپیشل لا سے متعلقہ جرائم میں مزید بہتری لانے، منشیات اور قتل کے مقدمات میں سزا کی شرح کو مزید مؤثر بنانے اور مجرمان کو قرار واقعی سزا دلانے کی ہدایت کی۔

آر پی او محبوب رشید نے عمر رسیدہ ڈرائیورز اور بسوں کی چھت پر سواریاں بٹھانے والے ڈرائیورز کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ پتنگ بازی، ہوائی فائرنگ اور اسلحہ کی نمائش پر زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پالیسی پر آئی جی پنجاب کے جاری کردہ اسٹینڈنگ آرڈر پر عملدرآمد، ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن میں موصولہ شکایات پر فوری کارروائی، خواتین، بچوں اور پسے ہوئے طبقات کے تحفظ کو یقینی بنانے، نیز سی ایم پورٹل اور 1787 پر موصولہ شکایات کے بروقت حل کی ہدایات بھی جاری کیں۔

اجلاس میں ایس پی انویسٹی گیشن ملک داؤد، ضلع بھر کے ڈی ایس پیز، ڈی ٹی او ٹریفک، ڈی او پی ایچ پی اور تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز نے شرکت کی۔قبل ازیں، آر پی او ساہیوال محبوب رشید نے الجنت مارکی بائی پاس میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا، جس میں تھانہ صدر اور سٹی کے مرد و خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کھلی کچہری میں شہریوں کی درخواستوں کو سنا گیا اور ان کے مسائل کے حل کے لیے موقع پر احکامات جاری کیے گئے۔

اس موقع پر ڈی پی او اوکاڑہ محمد راشد ہدایت اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ آر پی او نے کہا کہ کھلی کچہری کا مقصد عوام اور پولیس کے درمیان اعتماد کی فضا قائم کرنا ہے تاکہ عوامی مسائل کو نچلی سطح پر ہی حل کیا جا سکے۔ انہوں نے افسران کو شہریوں کی فوری داد رسی اور مسائل کے ترجیحی بنیادوں پر حل کی ہدایات بھی جاری کیں۔