ایران کے جوہری پروگرام کے تمام اجزا کو شدید نقصان پہنچا ہے،فرانس

باقی ماندہ مقدار کہاں ہے، اس بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا،سربراہ خفیہ ادارہ

جمعرات 10 جولائی 2025 13:05

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جولائی2025ء)فرانسیسی خفیہ ادارے کے سربراہ نیکولا لیرنر نے منگل کے روز کہا کہ ایران کے کچھ اعلی سطح کے افزودہ یورینیم کے ذخیرے امریکی اور اسرائیلی فضائی حملوں میں تباہ ہو گئے ہیں، تاہم باقی ماندہ مقدار کہاں ہے، اس بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔لیرنر نے ایک ٹی وی انٹرویو میں مزید کہا کہ فضائی حملوں کے نتیجے میں ایرانی جوہری پروگرام کے تمام پہلو کئی مہینوں تک پیچھے چلے گئے ہیں۔

اس کے باوجود، انھوں نے بتایا کہ پیرس کے پاس کچھ اشارے موجود ہیں جن سے ایرانی اعلی افزودہ یورینیم کے ذخائر کی جگہوں کا اندازہ ہوتا ہے، لیکن جب تک اقوام متحدہ کی جوہری توانائی کی ایجنسی دوبارہ ایران نہ لوٹے، اس وقت تک ان کے مقام کی تصدیق ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

یہ بات ان یورپی عہدے داروں کے بیانات کے بعد سامنے آئی ہے جن کے مطابق امریکی حملوں نے تہران میں غصے کی فضا کو شدید تر کر دیا ہے، اور وہاں کے رہنماں کا جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا عزم مزید پختہ ہو گیا ہے۔

تین یورپی حکام نے گزشتہ ہفتے کے روز کہا تھا کہ ایرانی جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے لیے کسی معاہدے کی ضرورت ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی حملوں نے تہران کو خفیہ طور پر جوہری ہتھیار بنانے کی نئی ترغیب دی ہے۔ کام نے مزید بتایا کہ یورپی ممالک ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کے لیے دبا ڈال رہے ہیں، لیکن ان کے خیال میں کسی معاہدے تک پہنچنے کی امید بہت کم رہ گئی ہے۔انھوں نے یہ بھی اشارہ دیا کہ ابتدائی اندازوں کے مطابق امریکی حملے ایرانی جوہری پروگرام کو ختم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔