معاشرے میں مثبت تبدیلی اورتعلیمی پالیسیوں کو وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنیکی ضرورت ہے، ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی

جمعرات 10 جولائی 2025 21:29

معاشرے میں مثبت تبدیلی اورتعلیمی پالیسیوں کو وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جولائی2025ء) وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ آج ہمیں تعلیم کی وہ قسم درکار ہے جو نہ صرف ہنر دے بلکہ ذہنی بلوغت اور معاشرتی شعور بھی پیدا کرے۔ پاکستان ایک زمین کا ٹکڑا نہیں، بلکہ ایک نظریہ اور وعدہ ہے، جسے ہم نے تعلیم سے ہی تعبیر دینا ہے۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں نان فارمل ایجوکیشن کے تازہ اعداد و شمار کی لانچنگ تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔

تقریب سے خطاب میں انہوں نے موجودہ تعلیمی نظام، معاشرتی تبدیلی، خواتین کی تعلیم، اور نئی قومی تعلیمی پالیسی کی ضرورت پر زور دیا۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج ہمیں تعلیم کی وہ قسم درکار ہے جو نہ صرف ہنر دے بلکہ ذہنی بلوغت اور معاشرتی شعور بھی پیدا کرے۔

(جاری ہے)

پاکستان ایک زمین کا ٹکڑا نہیں، بلکہ ایک نظریہ اور وعدہ ہے، جسے ہم نے تعلیم سے ہی تعبیر دینا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کو معاشی نہیں بلکہ نیتوں کے بحران کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں تعلیم کے جدید تقاضوں کو سمجھنے اور اپنانے کی ضرورت ہے، کیونکہ ہماری آبادی ٹیکنالوجی کی طرف بڑھ رہی ہے اور دہاتوں سے لوگ شہروں کی طرف منتقل ہو رہے ہیں۔ نان فارمل ایجوکیشن کے اعداد و شمار پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے کہا کہ اس رپورٹ میں خواتین کی شمولیت نمایاں ہے، تاہم انہوں نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ "ہمارے میڈیکل کالجز میں 80 فیصد طالبات ہیں، مگر ان میں سے اکثر ڈاکٹرز بننے کے بعد گھروں تک محدود ہو جاتی ہیں، جو ایک بڑے قومی نقصان کے مترادف ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ ہمیں نئی سوچ کے ساتھ معاشرے میں مثبت تبدیلی لانے اور تعلیمی پالیسیوں کو وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔تقریب میں مختلف ماہرین تعلیم، طلبا، اور سماجی شعبے سے وابستہ افراد نے بھی شرکت کی۔