ھ*بلاول کا انڈیا سے یکطرفہ امن کی بھیک مانگنا قوم کی غیرت کے خلاف ہے،خالد مسعود سندھو

بلاول کا مؤقف ریاستی بیانیہ سے متصادم،انٹرویو میں بھارت کو خوش کرنے کی ناکام کوشش کی،خالد مسعود سندھو

جمعرات 10 جولائی 2025 20:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جولائی2025ء)پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو نے بلاول بھٹو زرداری کے بھارتی صحافی کرن تھاپر کو دیے گئے انٹرویو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول زرداری کو بھارتی پروپیگنڈے کا شکار ہونے کی بجائے پاکستانی قوم کے جذبات کی ترجمانی کرنی چاہئے تھی،بلاول کا مؤقف پاکستان کے ریاستی مؤقف سے متصادم دکھائی دے رہا ہے، بلاول کا انڈیا سے یکطرفہ امن کی بھیک مانگنا قوم کی غیرت کے خلاف ہے،خالد مسعود سندھو کا کہنا تھا کہ بلاول زرداری نے اپنے انٹرویو میں بھارت کو خوش کرنے کی ناکام کوشش کی، بلاول کو چاہیے تھا کہ وہ واضح انداز میں بھارت سے سوال کرتے کہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی پر کب بات ہوگی،بلاول کو کشمیر کا مقدمہ لڑنا چاہئے تھا، کشمیری عوام کی جدوجہد کو دہشت گردی قرار دینا سراسر غلط اور حقائق کے منافی ہے،یہ جدوجہد کشمیری عوام کا جائز حق ہے، بلاول کو چاہیے تھا کہ وہ کشمیر کا مقدمہ لڑتے لیکن وہ اس میں ناکام رہے ،مسئلہ کشمیر کا حل کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دینے سے ممکن ہے،بلاول جیسے رہنماؤں کے بیانات سے کشمیری عوام کے حوصلے بھی پست ہوتے ہیں،کشمیری پاکستان کے پرچم اٹھائے جانیں قربان کر رہے اور ہمارے سیاستدان جدوجہد کشمیر کو دہشتگردی سے تعبیر کریں سراسر غلط ہے،انتہائی افسوس کی بات ہے کہ بلاول انٹرویو میں دفاعی پوزیشن میں دکھائی دیے اور بار بار ہم ماضی میں پھنسے ہوئے ہیں،جیسے الفاظ دہراتے رہے،پیپلز پارٹی چیئرمین کو چاہئے تھا کہ وہ بھارتی صحافی کو صفائیاں دینے کی بجائے بھارتی دہشت گردی کو بے نقاب کرتے، بلاول نے پاکستان کے محب وطن شہری حافظ محمد سعید کو 31 برس سزا بارے بات کی،یہ فیصلے صرف بیرونی خوشنودی کے لیے کیے گئے،حافظ محمد سعید پاکستان کیباسی اور محب وطن شہری ہیں، پاکستانی قوم انہیں اپنا ہیرو مانتی ہے،بھارتی پروپیگنڈے اور جھوٹ کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی،خالد مسعود سندھو کا کہنا تھا کہ بلاول کو یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان نے امن کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، لیکن انڈیا نے اس کا کبھی جواب خلوص نیت سے نہیں دیا، ایسے میں بار بار مذاکرات کی رٹ لگا کر دراصل بھارت کی دہشتگردی پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے،پاکستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات جن میں?بھارت ملوث ہے، پاکستانی شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھارت ملوث ہے اور بھارتی حکام متعدد بار اعتراف بھی کر چکے، ان پر بلاول نے کیوں بات نہیں کی،بلاول کس منہ سے بھارت سے مذاکرات کی رٹ لگارہے ہیں،خالد مسعود سندھو کا مزید کہنا تھا کہ جب کرن تھاپر بار بار فوجی افسران کا بھارتی حملے میں شہدا کے جنازے میں شریک ہونے کا ذکر کرتا ہے، تو بلاول صاحب کی زبان دانتوں تلے آ جاتی ہے۔

(جاری ہے)

کیا آپ کے پاس جواب نہیں، یا آپ جواب دینا نہیں چاہتے،کیا پاکستانیوں کو شہدا کیجنازے پڑھنے کا حق بھی نہیں،جب بھارت آپ پر الزامات لگائے، تو آپ تحقیقات کی بات کریں، لیکن جب بھارت پاکستان میں دہشت گردی کروائے تو اس پر چپ سادھے رکھیں،یہ دوہرے رویئے قوم قبول نہیں کرے گی.پاکستان ایک آزاد،خودمختار، ایٹمی طاقت ہے،پاکستان کو امن ضرور چاہیے، مگر عزت کے ساتھ، مذاکرات برابر کی بنیاد پر ہوتے ہیں، بھیگ مانگ کر نہیں۔