پاکستان اس وقت ایک سنگین آبادیاتی چیلنج سے دوچار ہے ، وفاقی وزیر احسن اقبال

جمعرات 10 جولائی 2025 21:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی اصلاحات و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت ایک سنگین آبادیاتی چیلنج سے دوچار ہے جس کے ترقیاتی پہلوئوں پر گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں، ہماری آبادی اس وقت 24 کروڑ 15 لاکھ ہے، جو سالانہ 2.55 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے، اگر یہی رفتار برقرار رہی تو 2050ء تک ہماری آبادی 38 کروڑ 60 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔

عالمی یوم آ بادی کے حوالے سے اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 68 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے، یہ ایک ایسا نادر موقع ہے جس سے فائدہ اٹھا کر ہم اپنی آبادی کو "ڈیموگرافک ڈویڈنڈ" میں تبدیل کر سکتے ہیں ، بشرطیکہ ہم تعلیم، ہنر، صحت اور روزگار میں موثر سرمایہ کاری کریں، بصورت دیگر یہی آبادی سماجی، معاشی اور ماحولیاتی دبائو کا سبب بنے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آبادی کے حوالے سے صوبائی سطح پر کی جانے والی کوششوں کے نتائج غیر متوازن ہیں جس کی بڑی وجوہات میں ناکافی سرمایہ کاری، کمزور بین الصوبائی رابطہ کاری اور عوامی شمولیت میں خلا شامل ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کا موجودہ فارمولا 82 فیصد وسائل صوبوں کو آبادی کی بنیاد پر دیتا ہے، جب تک اس فارمولے پر نظرِ ثانی نہیں کی جاتی، آبادی کو مستحکم کرنے کے لیے صوبائی سطح پر موثر کمٹمنٹ سامنے آنا مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 1994ء میں 179 ممالک کے ساتھ مل کر بین الاقوامی کانفرنس برائے آبادی و ترقی (آئی سی پی ڈی) کے پروگرام آف ایکشن کو اپنایا تھا جس کا مقصد ہر فرد کو اس بات کا حق دینا ہے کہ وہ اپنی اولاد کی تعداد اور وقت کا فیصلہ آزادانہ اور ذمہ داری کے ساتھ کر سکے اور اس حق کے استعمال کے لیے اسے مناسب معلومات اور خدمات مہیا کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کا آبادیاتی چیلنج محض اعداد و شمار کا مسئلہ نہیں بلکہ معیار زندگی اور مساوی مواقع تک رسائی کا معاملہ ہے، وزارت منصوبہ بندی اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات پر کام کر رہی ہے جن میں آبادی کو قومی ایمرجنسی قرار دینا، قومی فریم ورک کی تیاری اور آبادی کے مسئلے کو کثیرالجہتی بنیادوں پر حل کرنا شامل ہیں، ہم اس چیلنج کو ایک موقع سمجھ کر اس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے پرعزم ہیں۔