Live Updates

2025-26 ترقی کا نیا سفر ،ترقیاتی بجٹ 1000 ارب روپے ، "اُڑان پاکستان" سے ہم آہنگ قومی حکمتِ عملی پر اقدامات جاری

جمعہ 11 جولائی 2025 14:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جولائی2025ء) حکومتِ پاکستان نے رواں مالی سال 2025-26 کے لیے 1000 ارب روپے مالیت کا پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام منظور کیاہے۔ اس کی منظوری قومی اقتصادی کونسل نے وزیرِاعظم کی زیر صدارت اجلاس میں دی تھی۔ ترقیاتی منصوبوں کے اس بجٹ میں 229 ارب روپے غیر ملکی امدادی سے کی جائے گی ۔ماہانہ ترقیاتی رپورٹ کے مطابق ترجیحی بنیادوں پر منصوبوں میں 2025-26 میں قومی سطح پر اہمیت کے حامل میگا یاغیر ملکی مالی معاونت سے جاری سکیمیں ،تکمیل کے قریب منصوبے شامل ہیں ۔

اس حکمت عملی کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ وسائل کو غیر ضروری تقسیم کی بجائے ایسے منصوبوں پر مرکوز رکھا جائے جو معیشت کے لیے فوری فائدے کا باعث بن سکیں اور جن کی بروقت تکمیل ممکن ہو۔

(جاری ہے)

حکومت کا ترقیاتی پروگرام مکمل طور پر "اُڑان پاکستان" نامی 5Es پر مبنی قومی اقتصادی تبدیلی کے فریم ورک سے ہم آہنگ ہے۔ اس میں ترقی کا محرک پانچ اہم شعبوں کو قرار دیا گیا ہے: برآمدات ۔

برآمدی شعبے میں جدت، سہولت کاری، اور مارکیٹ رسائی کی توسیع،ای-پاکستان ڈیجیٹل گورننس، آئی ٹی و انٹرنیٹ ایکو سسٹم کی توسیع ،ماحولیات ،ماحولیاتی تحفظ، پانی اور قدرتی وسائل کا پائیدار استعمال ،توانائی ۔قابلِ تجدید توانائی اور توانائی کی حفاظت و ترسیل اور مساوات و بااختیاری کمزور طبقات، خواتین اور نوجوانوں کو ترقی کے عمل میں شریک کرنا شامل ہیں ۔

ترقیاتی منصوبوں میں مجموعی بجٹ کا 63 فیصد حصہ انفراسٹرکچر سے متعلق منصوبوں کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ ان میں درج ذیل شعبے شامل ہیں۔ٹرانسپورٹ اور مواصلات: موٹر ویز، ہائی ویز، ریل نیٹ ورک شامل ہیں ۔آبی وسائل: ڈیمز، نہری نظام، واٹر سپلائی کی سکیمیں،توانائی: بجلی، گیس، قابلِ تجدید توانائی منصوبے اور ہاؤسنگ و فزیکل پلاننگ: شہری منصوبہ بندی، رہائشی اسکیمیں بھی ہے ۔

سماجی شعبے میں صحت، اعلیٰ تعلیم، بنیادی تعلیم، اور اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) سے متعلقہ منصوبوں کے لیے پی ایس ڈی پی میں 17 فیصد بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ اس سے نہ صرف انسانی ترقی کو فروغ ملے گا بلکہ ملک کے کم ترقی یافتہ علاقوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی میں بہتری آئے گی۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی، سائنس و ٹیکنالوجی، گورننس ریفارمز، صنعتی پیداوار، اور جدت پر مبنی منصوبوں کے لیے بھی مختص رقم رکھی گئی ہے تاکہ پاکستان عالمی مسابقتی دوڑ میں شامل ہو سکے۔

رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں پسماندہ علاقوں پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے ۔ترقیاتی پروگرام میں علاقائی توازن کو برقرار رکھنے کے لیے درج ذیل علاقوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔بلوچستان: تعلیم، صحت، سڑکوں، اور پانی کے منصوبوں کے لیے ترجیحی فنڈنگ ،آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور ضم شدہ اضلاع کے لئے سالانہ ترقیاتی پروگرامز کے تحت خاص خطیر رقوم مختص کی گئی ہے ۔

جاری منصوبوں پر مکمل توجہ 98 فیصد وسائل مختص کی گئی ہے ۔ 2025-26 کا ایک نمایاں پہلو یہ ہے کہ 98 فیصد سے زائد فنڈز صرف جاری منصوبوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد پرانے منصوبوں کو مکمل کرنا، فنڈز کے ضیاع کو روکنا، اور عوام کو ان کے جلد فوائد مہیا کرنا ہے۔ نئی اسکیموں کے لیے محدود وسائل رکھے گئے ہیں تاکہ پرانے وعدے عملی شکل اختیار کریں۔ 2025-26 کا ترقیاتی بجٹ ایک متوازن، بامقصد اور حقیقت پسندانہ ترقیاتی بجٹ ہے جو موجودہ حکومت کے وژن اور زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا گیا ہے۔ اس کے ذریعے حکومت انفراسٹرکچر کی ترقی، انسانی وسائل میں بہتری، مساوی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم نظر آتی ہے۔\395
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات