کوہستان کرپشن سکینڈل، عدالت کی نیب کو پلی بارگین درخواست سننے کی ہدایت

انہوں نے سرنڈر کیا اور نیب کے ساتھ بات کی ہے پلی بارگین کیلئے تو پھر نیب کیوں جذباتی ہوجاتی ہی عدالتی ریمارکس

جمعہ 11 جولائی 2025 21:15

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2025ء)پشاور ہائیکورٹ نے کوہستان کرپشن اسکینڈل میں ملوث محمد ایوب کی پلی بارگین درخواست پر سماعت کرتے ہوئے نیب کو اس معاملے پر غور کرنے کی ہدایت کی ہے۔جمعہ کو پشاور ہائیکورٹ میں جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس پر سماعت کی ۔ عدالت میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب محمد علی اور اسپیشل پراسیکیوٹر نیب ارباب کلیم اللہ پیش ہوئے۔

درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر شعیب رزاق نے عدالت کو بتایا کہ ان کا موکل نیب کے ساتھ پلی بارگین کرنا چاہتا ہے۔وکیل درخواست گزار نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ نیب کو پلی بارگین شروع کرنے کی ہدایت کرے۔ تاہم جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے واضح کیا کہ یہ ہمارا کام نہیں ہے، یہ نیب اور آپ کا آپس کا معاملہ ہے۔

(جاری ہے)

پلی بارگین کے لیے ہم نیب کو کیسے ہدایت دے سکتے ہیں کوئی قانون دکھائیں۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب محمد علی نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار پر کوہستان کرپشن اسکینڈل میں تین ارب 40کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نے پہلے ایبٹ آباد ہائیکورٹ اور پھر اسلام آباد ہائیکورٹ میں عبوری ضمانت کیلئے درخواستیں دائر کی تھیں جو خارج ہوئی تھیں۔درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر شعیب رزاق نے کہا کہ میں نیب میں پیش ہو رہا ہوں، مجھے قانون کے مطابق ٹریٹ کیا جائے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 250ملین روپے ہم نے نیب کورٹ میں جمع کروائے ہیں۔جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے ڈی پی جی نیب سے استفسار کیا کہ کیا نیب پلی بارگین کرنا چاہتی ہی ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے جواب دیا کہ انہوں نے 2جولائی کو چیئرمین نیب کو خط لکھا ہے۔ اگرچہ چیئرمین نیب کے پاس یہ درخواست پہنچ بھی گئی ہو تو یہ ان کی صوابدید ہے۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سرنڈر کیا اور نیب کے ساتھ بات کی ہے پلی بارگین کیلیے، تو پھر نیب کیوں جذباتی ہوجاتی ہی ڈی پی جی نیب نے بتایا کہ انہوں نے عبوری ضمانت کی درخواست احتساب عدالت میں بھی دائر کی ہے۔

یہاں کوئی آرڈر آئے گا تو اس کا اس کیس پر اثر پڑے گا۔آخر میں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ہم اس درخواست کو نمٹا دیتے ہیں۔ نیب اس کو دیکھیں اور قانون کے مطابق پلی بارگین درخواست سنیں۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست نمٹا دی۔