امریکا،صدر ٹرمپ کے حکم پر محکمہ خارجہ کے 1300 ملازمین برطرف

ہفتہ 12 جولائی 2025 10:50

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جولائی2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر محکمہ خارجہ کے 1300 سے زائد ملازمین کو برطرف کر دیا گیا ، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ملازمین کی اضافی تعداد میں کمی لانے کے لیے کیا گیا ۔اردو نیوز نے امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ سول سروس کے 1107 اور فارن سروس کے 246 سفارتی ملازمین کو برطرف کیا گیا ۔

محکمہ خارجہ میں چھانٹی کا یہ عمل سپریم کورٹ کے حکم کے تین روز بعد عمل میں لایا گیا جس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کو محکموں سے متعلق اپنی نئی پالیسی پر عمل درآمد کی اجازت دی گئی ۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ڈیپ سٹیٹ کو ختم کرنا چاہتے ہیں یعنی طاقت کے ایسے نیٹ ورکس جو ریاستی پالیسی سے ہٹ کر کام کر رہے ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ مارکو روبیو نے کہا کہ خارجہ پالیسی کے شعبے کا حجم کافی زیادہ ہے اور اس میں 15 فیصد کمی لانے کی ضرورت ہے۔

محکمہ خارجہ کے ملازمین کی نمائندگی کرنے والی یونین امریکن فارن سروس ایسوسی ایشن (اے ایف ایس اے) نے حکومت کے اس اقدام کی مذمت کی اور کہا کہ یہ ہمارے قومی مفادات کے لیے تباہ کن دھچکاہے۔اے ایف یس اے نےبیان میں کہا کہ عالمی سطح پر بڑے پیمانے پر عدم استحکام کے ماحول میں امریکا نے اپنی صفِ اول کی سفارتی افرادی قوت کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ہم اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہیں۔

سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں محکمہ خارجہ کے ترجمان کے طور پر خدمات انجام دینے والے نیڈ پرائس نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے اندھا دھند برطرفیاں قرار دیا۔انہوں نے ایکس پوسٹ میں کہا کہ افرادی قوت کو کم کرنے کے لیے یہ انتہائی نامناسب، غیرموثر اور سب سے زیادہ نقصان دہ طریقہ ہے۔جو بائیڈن کے دور صدارت میں مشرق وسطیٰ میں اعلیٰ سفارت کار کے طور پر کام کرنے والی سفیر باربرا لیف نے کہا کہ اس اقدام کے بیرون ملک امریکی شہریوں کی حفاظت، قومی مفاد اور ہماری قومی سلامتی کے تحفظ اور دفاع کرنے کی ہماری صلاحیت کے لیے خوفناک نتائج ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ تنظیمِ نو نہیں ، یہ تو جھاڑو پھیرنے کے مترادف ہے۔