ہم ایسے کسی بیان کو معمولی نہیں لیں گے جو علاقائی امن وامان اور استحکام کے منافی ہو

پاکستان کسی بھی خطرے کا بھرپور جواب دینے کیلئے تیار ہے، ہم نسل کشی کرنے والوں کے بیانات کا جواب نہیں دیتے۔ ترجمان دفترخارجہ پاکستان کا اسرائیلی وزیراعظم کے بیان پر شدید ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 12 ستمبر 2025 19:33

ہم ایسے کسی بیان کو معمولی نہیں لیں گے جو علاقائی امن وامان اور استحکام ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ آئی پی اے نیوزایجنسی۔ 12 ستمبر2025ء) ترجمان دفترخارجہ پاکستان نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو خبردار کیا ہے کہ ہم ایسے کسی بیان کو معمولی نہیں لیں گے جو علاقائی امن و امان اور استحکام کے منافی ہو، پاکستان کسی بھی خطرے کا بھرپور جواب دینے کیلئے تیار ہے۔ ترجمان دفترخارجہ نے اسرائیلی وزیراعظم کے بیان پر اپنے شدید ردعمل میں کہا کہ ہم نسل کشی کرنے والوں کے بیانات کا جواب نہیں دیتے، پاکستان کسی بھی خطرے کا بھرپور جواب دینے کیلئے تیار ہے اور اپنے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

  ایسے بیانات کو مسترد کرتے ہیں جو حقائق کو مسخ کریں یا اشتعال انگیز ہوں، ہم ایسے کسی بیان کو معمولی نہیں لیں گے جو علاقائی امن و امان اور استحکام کے منافی ہو۔

(جاری ہے)

پاکستان علاقائی سالمیت اور قومی دفاع کے لئے پرعزم ہے، اگر کوئی بھی خطرہ لاحق ہوا تو بھرپور انداز میں مؤثر ردعمل دے گا۔ اسی طرح ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے مسلسل کہا ہے کہ عالمی برادری کو اس طرح کے استثنیٰ کو برداشت نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت میں اپنے اصولی موقف کی توثیق کرتے ہیں اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو جوابدہ بنائے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان قومی خودمختاری اور سلامتی کے دفاع میں برادر عوام اور قطر کی قیادت کے ساتھ کھڑا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے دوحہ پر حالیہ اسرائیلی حملے کے تناظر میں قطر کی عوام اور قیادت سے اظہار یکجہتی کے لیے گزشتہ روز قطر کا سرکاری دورہ کیا۔

شفقت علی خان نے کہا کہ وزیراعظم نے 9 ستمبر کو دوحہ پر اسرائیلی حملے کی پاکستان کی جانب سے شدید مذمت کرتے ہوئے اسے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے قطری قیادت کو اس بلا جواز اشتعال انگیزی کے خلاف پاکستان کی مکمل یکجہتی اور حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے اسرائیل کے اس وحشیانہ اور گھنائونے حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی جارحیت کو روکنا ہوگا اور امت مسلمہ کو اسرائیلی اشتعال انگیزیوں کے مقابلہ میں اپنی صفوں میں اتحاد کی ضرورت ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ وزیراعظم نے کہا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر غور کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے 15 ستمبر کو غیر معمولی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کی میزبانی کے قطر کے فیصلے کا بھی خیرمقدم کیا ہے۔