Live Updates

جیکب آباد شہری اتحاد کی سپریم کونسل کا اہم اجلاس

بلدیہ ،سیپکو ،پولیس کی کارکردگی پر عدم اعتماد ظاہر مسائل حل نہ ہونے پر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان

ہفتہ 12 جولائی 2025 20:43

جیکب آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جولائی2025ء) جیکب آباد شہری اتحاد کی سپریم کونسل کا اہم اجلاس، بلدیہ ،سیپکو ،پولیس کی کارکردگی پر عدم اعتماد ظاہر مسائل حل نہ ہونے پر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان۔تفصیلات کے مطابق شہر کی مختلف سیاسی، سماجی، دینی، ٹریڈ اور قوم پرست تنظیموں پر مشتمل شہری اتحاد جیکب آباد کی سپریم کونسل کا اہم اجلاس صدر محمد یاسر ابڑو کی صدارت میں ابڑو ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں مختلف تنظیموں کے رہنماؤں کے علاوہ شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ،اجلاس سے ڈاکٹر اے جی انصاری، محمد ابوبکر سومرو، ایڈووکیٹ عبدالحئی سومرو، عبدالوحید بروہی، گل حسن ٹالانی، محمد شعبان ابڑو، شاہد حسین جوادی، نثار احمد ویسر، چاکر خان جونیجو، گلاب جان مینگل، سلیم سومرو، انجینئر حماداللہ انصاری، حاجی لکہمیر چاچڑ، جان پرویز، معاویہ بنگلانی، احمد علی ٹالانی، راحیل منگی،رحمدل ٹالانی، عامر ابڑو، عبدالرشید جکھرانی، نثار احمد گورگیج، دلمراد بقا محمد چہجن۔

(جاری ہے)

نور خان جہجن، عامر گل ویسر، شمن کھوسو اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔مقررین نے اپنی تقاریر میں کہا کہ جیکب آباد شدید مسائل کی لپیٹ میں ہے، مسائل حل ہونے کے بجائے روز بروز بڑھ رہے ہیں۔ بدامنی عروج پر ہے، دن دہاڑے مسلح افراد گلیوں اور بازاروں میں وارداتیں کر رہے ہیں، دوکانداروں کو لوٹا جا رہا ہے اور اب تو کھلے عام بھتہ مانگا جا رہا ہے،پولیس امن کرانے میں ناکام ہے رہنمائوں نے خطاب میں مزید کہا کہ یو ایس ایڈ کے اربوں کی فنڈنگ کے باوجود شہریوں کو پانی کی بوند بوند کے لئے ترسایا جا رہا ہے صاف پانی کی عدم فراہمی شہریوں کے لیے عذاب بن چکی ہے،بجلی اور گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ معمول ہے سرکاری اداروں میں عوام کو شدید لوٹ مار کا سامنا ہے،سرکاری اسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات ناپید ہیں،گندگی نے پورے شہر کو لپیٹ میں لے رکھا ہے،شہر کا انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے،چند گھنٹوں کی بارش سے شہر تالاب کا منظر پیش کرنے لگا ہے، کوئٹہ روڈ کا کام کافی وقت سے ادھورا اور ناکارہ ہے، صفائی کا صحیح انتظام نظر نہیں آتا، شہر کا ماحول ایک کاٹن فیکٹری بن چکا ہے۔

اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ڈی سی، ایس ایس پی اور دیگر متعلقہ افسران سے ملاقات کر کے انہیں عوامی مسائل سے آگاہ کیا جائے گا، اگر مسائل حل نہ کیے گئے تو احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا، اور عوامی طاقت کے ذریعے اپنے حق کے لیے آواز بلند کی جائے گی۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات