9 مئی کا واقعہ منظم ریاستی سکرپٹ کے تحت رچایا گیا ڈرامہ ،مقصد سیاسی قوتوں کو کچلنا اور اختلافِ رائے کو دبانا تھا،سید زین شاہ

ہفتہ 2 اگست 2025 21:30

9 مئی کا واقعہ منظم ریاستی سکرپٹ کے تحت رچایا گیا ڈرامہ ،مقصد سیاسی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اگست2025ء)سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے صدر اور دریائے سندھ بچا تحریک کے کنوینر، سید زین شاہ نے فیصل آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے 9 مئی کے من گھڑت مقدمات میں عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل وزیر سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے 196 رہنمائوں اور کارکنان کو دس سال تک قید کی سزائیں سنائے جانے کو عدالتی تاریخ کا سیاہ ترین باب قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس غیر آئینی، غیر منصفانہ اور سیاسی انتقام پر مبنی فیصلے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ اس فیصلے نے نام نہاد کینگرو کورٹس کی حقیقت کو بے نقاب کر دیا ہے۔ اپنے جاری بیان میں سید زین شاہ نے کہا کہ 9 مئی کا واقعہ ایک منظم ریاستی اسکرپٹ کے تحت رچایا گیا ڈرامہ تھا، جس کا مقصد سیاسی قوتوں کو کچلنا اور اختلافِ رائے کو دبانا تھا۔

(جاری ہے)

افسوس کا مقام ہے کہ سیاسی مخالفین کو دہشت گردی کے لیبل کے نیچے دفن کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ نہ صرف جمہوریت کے چہرے پر طمانچہ ہے بلکہ انصاف کی روح کا بھی قتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ریاستی ادارے سیاسی مخالفین کو کچلنے کے لیے عدلیہ کو بطور ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔ سیاسی کارکنان اور منتخب نمائندوں کو اجتماعی سزا دینا آئین، قانون اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

یہ ایک خطرناک فاشسٹ سوچ کی عکاسی کرتا ہے، جس کا مقصد خوف، خاموشی اور غلامی مسلط کرنا ہے۔ سید زین شاہ نے کہا کہ دہشت گردی کے قوانین کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کرنا، آئین کے آرٹیکل 10-A کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ جمہوریت کے نام پر قائم اس ریاست میں انصاف کا ترازو یک طرفہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان تمام سیاسی رہنماں اور کارکنان پر قائم جھوٹے، جعلی اور بدنیتی پر مبنی مقدمات کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور ان کے خلاف دی گئی سزائوں کو کالعدم قرار دیا جائے۔