میرواعظ عمر فاروق کا 13جولائی 1931کے شہداء کو 94ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت

ہفتہ 12 جولائی 2025 21:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جولائی2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنمامیرواعظ عمر فاروق نے ،جو مسلسل دوسرے دن بھی غیر قانونی اور بلاجواز طور پر نظر بند ہیں، 13جولائی 1931کے شہداء کو ان کے 94ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میرواعظ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ان شہداء نے اپنی قیمتی جانیں ایک عظیم مقصد اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کے حصول اور ظالمانہ اور امتیازی حکمرانی کے خلاف قربان کیں۔

ان کی قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں اور ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔میرواعظ نے کہا کہ شہیدِ ملت میرواعظ مولوی محمد فاروق کے دور سے ہی یہ روایت رہی ہے کہ ان شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے میرواعظ کی قیادت میں مزارِ شہداتک پرامن جلوس نکالا جاتا تھا جہاں عوام انہیں خراج پیش کرتے اور ان کے مشن کو آگے بڑھانے کا عزم دہراتے تھے۔

(جاری ہے)

لیکن حالیہ برسوں میں حکومتی پابندیوں کے باعث ایسی تقریبات ممکن نہیں ہو پائی جو نہایت افسوسناک اور دلی صدمے کا باعث ہے۔

انہوں نے کہا کہ جامع مسجد سرینگر کا منبر و محراب اس بات کے گواہ ہیں کہ جب مہاجرِ ملت میرواعظ مولانا محمد یوسف شاہ کی قیادت میں ان شہداء کی نمازِ جنازہ مسجد کے صحن میں ادا کی گئی تو لاکھوں لوگوں نے اس میں شرکت کی اور شاندار انداز میں ان کو الوداع کیا۔ میرواعظ نے اس دن کی مناسبت سے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری عوام شہداء کی قربانیوں کو ہرگز فراموش نہیں کریں گے اور ان کے مشن کی تکمیل تک اپنی پر امن جدوجہد جاری رکھیں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ اگر حکام کل یعنی 13جولائی کو میرواعظ پر عائد پابندیاں ختم کرتے ہیں تو جامع مسجد سرینگر میں نمازِ ظہر ادا کی جائے گی جس کے بعد مزارِ شہداء نقشبند صاحب پر حاضری دی جائے گی جہاں شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا جائے گا اور ان کے ایصالِ ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی جا ئے گی۔