پاکستان کی معیشت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور برآمدات کے فروغ میں مدد مل سکے، اعجاز الرحمان

اتوار 13 جولائی 2025 12:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جولائی2025ء) چیئر پرسن کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اعجاز الرحمان نے نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (نیوٹیک)سے مطالبہ کیا ہے پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز کی طرز پر دیگر برآمدی صنعتوں کے لیے بھی مفت تربیتی پروگرامز شروع کئے جائیں تاکہ پاکستان کی معیشت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور برآمدات کے فروغ میں مدد مل سکے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت سے وابستہ مینوفیکچررز، برآمد کنندگان اور پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستان کے ساتھ 30 سے زائد تجارتی ایسوسی ایشنز رجسٹرڈ ہیں جن میں سے بیشتر برآمدی صنعتیں ہیں اور اپنے متعلقہ شعبہ جات کے مسائل و مفادات کو نہ صرف حکومتی سطح پر اجاگر کرتی ہیں بلکہ اپنے طور پر بھی حل کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

چیئر پرسن کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اعجاز الرحمان نے نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کی جانب سے پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز کے لیے اعلان کردہ تربیتی پروگرام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگرام دیگر تمام برآمدی صنعتوں کے لیے بھی نا گزیر ہیں کیونکہ یہ برآمدات کے ذریعے ملک کیلئے قیمتی زر مبادلہ لانے کا باعث ہیں۔

انہوں نے کہاکہ نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کا تربیتی اقدام ان صنعتوں خصوصاً ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کے لیے انتہائی اہم ہے جس کی پیداوار خالصتاً برآمد ات کے لئے ہے اور وہ گھریلو سطح کی کاٹیج انڈسٹری ماڈل پر انحصار کرتی ہے۔اس تناظر میں اس صنعت سے وابستہ ہنر مندوں کی جدید تقاضوں کے مطابق تربیت اور عالمی آئی ٹی بیسڈ مارکیٹنگ رجحانات سے واقفیت کی اشد ضرورت ہے۔

اعجاز الرحمان اور پی سی ایم ای اے کے دیگر اراکین نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن دیگر اہم برآمدی صنعتوں کے لیے بھی پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس انڈسٹری کی طرز پرمفت تربیتی پروگرامز کا آغاز کرے تاکہ ملک کی مجموعی صنعتی و برآمدی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہو سکے ۔