فیکٹ چیک کیلئے مشہور گروک جعلی خبریں پھیلانے لگا

گروک کی غلط فیکٹ چیکنگ ایکس پر بحث و مباحثے کا باعث بنی رہی،رپورٹ

اتوار 13 جولائی 2025 14:45

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2025ء)ٹیسلا سربراہ ایلون مسک کے اے آئی چیٹ باٹ گروک پر فیکٹ چیک کیلئے جعلی خبریں پھیلانے کا الزام لگ گیا۔عرب ٹی وی کے مطابق 9 جون کو اس وقت ایک ہنگامہ کھڑا ہوا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیگریشن چھاپوں کے خلاف جاری مظاہروں کو روکنے کے لیے نیشنل گارڈ کے دستے لاس اینجلس بھیجے۔ تھوڑی دیر بعد، کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر دو تصاویر پوسٹ کیں، جن میں نیشنل گارڈ کے درجنوں سپاہی یونیفارم میں ایک تنگ و تاریک جگہ پر فرش پر سوتے دکھائے گئے تھے۔

گیون نیوسم نے ان تصاویر کے ساتھ ٹرمپ پر فوجی اہلکاروں کی توہین کا الزام عائد کیا۔تصاویر پر فوری ردعمل دیتے ہوئے ایکس صارفین نے ایلون مسک کے اے آئی چیٹ بوٹ گروک کو ٹیگ کیا تاکہ تصاویر کی صداقت کی جانچ ہو سکے۔

(جاری ہے)

گروک جو ایکس میں براہ راست ضم ہے، خودکار طور پر جواب دیتے ہوئے فیکٹ چیک فراہم کرتا ہے۔ایک صارف نے پوسٹ کیا کہ آپ جعلی تصاویر شیئر کر رہے ہیں، اور گروک کے اسکرین شاٹ کو بطور ثبوت پیش کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ریورس امیج سرچ سے تصاویر کا ماخذ نہیں مل سکا۔

ایک اور موقع پر گروک نے دعوی کیا کہ یہ تصاویر 2021 کی ہیں، جب سابق صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا کیا تھا۔سازشی خیالات رکھنے والی سوشل میڈیا شخصیت میلیسا اوکونر نے چیٹ جی پی ٹی کا ایک تجزیہ حوالہ کے طور پر دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ تصاویر افغانستان انخلا کے دوران کی ہیں۔لیکن غیر جانبدار فیکٹ چیکنگ ادارے پولیٹی فیکٹ PolitiFact نے ان تمام دعوں کو غلط قرار دیا۔

ادارے کے مطابق کیلیفورنیا کے گورنر کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصاویر بالکل درست تھیں، اور انہیں سان فرانسسکو کرونیکل میں شائع کیا گیا تھا۔یہ غلط فیکٹ چیکنگ کئی گھنٹوں تک ایکس پر بحث و مباحثے کا باعث بنی، یہاں تک کہ گروک نے اپنی پوزیشن درست کی۔دیگر چیٹ بوٹس جیسے چیٹ جی پی ٹی اور گوگل جیمینی کی طرح گروک بھی ایک بڑا لینگویج ماڈل (LLM) ہے، جو انٹرنیٹ سے حاصل کردہ وسیع ڈیٹا کے تجزیے سے اگلا لفظ پیش گوئی کرتا ہے۔

یہی تربیت اس کی تحریروں میں موجودہ معلومات، رجحانات اور تعصبات کی عکاسی کرتی ہے، جس کی وجہ سے یہ غلط بیانی یا ہیلوسینیشن جیسے مسائل کا شکار ہو سکتا ہے۔ٹوئٹر کی سابقہ اے آئی پالیسی ماہر تھیوڈورا سکیاڈاس نے گروک کے حوالے سے کہا کہ یہ چیٹ باٹ کچھ پہلوں میں یہ مددگار ہے، اور کچھ میں نہیں۔ لوگ اب ایسے ٹولز تک رسائی رکھتے ہیں جو فیکٹ چیکنگ کا کام کر سکتے ہیں، جو خوش آئند بات ہے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں یہ معلوم نہیں ہوتا کہ کب یہ معلومات غلط ہیں۔

گروک کی خصوصیات میں سے ایک یہ ہے کہ یہ دوسرے اے آئی ماڈلز کی طرح سیاسی حساسیت کے حوالے سے رہنما اصولوں پر عمل نہیں کرتا۔ ایلون مسک کی ہدایات کے مطابق، گروک کو سیاسی درستگی سے آزاد رکھا گیا ہے اور وہ مرکزی ذرائع ابلاغ پر شک کرنے کے رجحان پر مبنی ہے۔ اسی سبب گروک نے ماضی میں ہٹلر کی تعریف کی، اور بعض اوقات یہودی مخالف بیانات بھی دہرائے۔گروک کا انحصار عام صارفین کی پوسٹس پر ہوتا ہے، جو اکثر غلط ہوتی ہیں، اور اسی وجہ سے اس کے فراہم کردہ فیکٹ چیکس قابلِ اعتبار نہیں ہوتے۔