پ* الحمدللہ مجھے باسط کی شہادت پر بہت فخر ہے‘ والدہ کا جذباتی پیغام

اتوار 13 جولائی 2025 18:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جولائی2025ء)پاکستان کی مٹی دفاع وطن میں جان قربان کرنے والے شہدا کے خون سے رنگی ہے، امن دشمنوں نے جب بھی سرزمین پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھا پاک فوج کے بہادر سپوتوں نے جان کی پرواہ کئے بغیر وطن کی پکار پر لبیک کہا۔ایسے ہی بہادر سپوتوں میں سے کیپٹن باسط علی خان شہید ہیں جو ملکی دفاع کی خاطر آخری گولی اور خون کے آخری قطرے تک لڑے۔

کیپٹن باسط علی خان شہید انتہائی نڈر سپاہی تھے جنہوں نے وطن عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔کیپٹن باسط علی خان نے اپریل 2016 میں کمیشن حاصل کیا اور پاک آرمی کی بلوچ رجمنٹ میں شمولیت اختیار کی۔ کیپٹن باسط علی خان کو 2017 کے پیسز مقابلوں میں پاک فوج کے بہترین آفیسر ہونے کا اعزاز ملا۔

(جاری ہے)

کیپٹن باسط علی خان کو 13 جولائی 2021 کو ضلع کرم کے علاقے زیوا میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کا حکم ملا۔

انہوں نے جان کی پروا نہ کرتے ہوئے انتہائی بہادری سے لڑتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا، شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران کیپٹن باسط علی خان دشمن کی گولیوں کا نشانہ بن گئے اور جام شہادت نوش کیا۔کیپٹن باسط علی خان شہید کے ورثا نے اپنے جذبات اور احساسات کا اظہار کیا۔ شہید کی والدہ نے کہا کہ الحمدللہ مجھے باسط کی شہادت پر بہت فخر ہے۔

شہادت سے قبل باسط سے بات ہوئی تھی اور وہ بہت خوش تھا، باسط ہمشہ مجھ سے شہادت کی دعا کا کہتا تھا۔آج کیپٹن باسط علی خان شہید کی شہادت کی چوتھی برسی ہے جس پر پوری قوم انکی لازوال قربانی پر فخر محسوس کرتی ہے۔ کیپٹن باسط علی خان شہید کی یہ قربانی ہماری آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے، پاکستانی قوم شہدا کی مقروض ہے اور شہدا کی قربانیوں کی بدولت ہی آج پاکستان محفوظ ہے۔