وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی کارکردگی، عوامی سروے کے نتائج جاری کردئیے گئے

خیبرپختونخوا کے عوام نے علی امین گنڈاپور اور پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز کی کارکردگی پر بھی رائے دی

اتوار 13 جولائی 2025 22:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2025ء)خیبرپختونخوا میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی حکومت کی کارکردگی ہونے والے عوامی رائے عامہ کے سروے کے نتائج جاری کردئیے گئے ، جس کے مطابق گورننس، معیشت اور سہولیات پر عوام نے شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے۔گیلپ پاکستان کے مطابق فروری-مارچ 2025میں سروے کا انعقاد کی اور صوبے بھر سے 3ہزار کے براہ راست انٹرویوز کیے اور نتائج کی رپورٹ گلوبل پاکستان کے تعاون سے اپریل تا جون 2025کے دوران تیار کی گئی ہے اور یہ سروے گیلپ کی جاری سیریز کا حصہ ہے، جس میں صوبائی حکومتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ صرف 63فیصد عوام کو صحت کی سہولت میسر ہے، جنوبی اور دیہی علاقوں میں حالت زیادہ خراب ہیں، 66فیصد آبادی گیس سے محروم، 49فیصد کو بجلی کی قلت یا ناقص فراہمی کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

سروے رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ نوجوانوں کیلئے سہولیات ناپید ہیں، 77فیصد پارک سے محروم اور 81فیصد نواجونوں کو لائبریری دستیاب نہیں ہے، 70فیصد نوجوانوں کو کمیونٹی سینٹرز کی سہولت بھی میسر نہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی 13سالہ حکومت میں سڑکیں اور ٹرانسپورٹ بہتر ہوئی مگر 2024کے بعد ترقی سست روی کا شکار ہے،انتخابات کے بعد صرف 43فیصد نے نئی سڑکوں، 37فیصد نے ٹرانسپورٹ میں بہتری کو تسلیم کیا۔گیلپ سروے کی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ پی ٹی آئی کے ووٹرز بھی صوبائی حکومت کی کارکردگی سے غیر مطمئن نظر آئے، 49فیصد کے مطابق علاقے میں کوئی نمایاں ترقی نہیں ہوئی، 52فیصد سمجھتے ہیں کہ ترقیاتی فنڈز کرپشن کی نذر ہو چکے ہیں۔

اسی طرح 71فیصد عوام، جن میں 62فیصد پی ٹی آئی ووٹرز بھی شامل ہیں، میگا پراجیکٹس کی شفاف انکوائری کے حق میں ہیں، 40فیصد کے مطابق پنجاب کی نسبت خیبرپختونخوا میں کرپشن زیادہ ہے۔سروے میں شامل 59فیصد عوام نے بے روزگاری میں اضافے کی نشان دہی کی، 73فیصد نے الزام لگایا کہ سرکاری نوکریاں میرٹ پر نہیں بلکہ تعلقات پر دی جاتی ہیں۔خیبرپختونخوا کے عوام نے سیکیورٹی پر ملا جلا ردعمل کا اظہار کیا، 58فیصد مطمئن جبکہ 57فیصد اب بھی دہشت گردی سے خوفزدہ ہیں، پولیس پر عوامی اعتماد جزوی بحال ہوا ہے اور 58فیصد افراد نے پولیس کی کارکردگی کو سراہا۔

سروے میں بتایا گیاہے کہ صوبے میں عدالتی نظام پر عوامی اعتماد کمزور ہوا ہے، 70فیصد فیصلوں میں تاخیر سے پریشان ہیں جبکہ جرگہ نظام پر عوام کا اعتماد مضبوط ہے اور 84فیصد اس نظام کو مثر سمجھتے ہیں۔خیبرپختونخوا کے عوام نے صحت کارڈ اسکیم پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے 83فیصد نے اس سہولت کو سراہا، 80فیصد عوام سوشیل میڈیا پر پابندی کے حق میں ہیں، جبکہ 75فیصد سوشل میڈیا کو برا جانتے ہیں اور اس پر یقین نہیں رکھتے۔

سروے میں بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا کے 53فیصد لوگ کسی بھی احتجاج میں شامل نہیں ہونا چاہتے ہیں اور 83فیصد شہری وفاق سے بہتر تعاون کے حق میں ہیں، صوبے کے 60فیصد عوام کا خیال ہے کہ صوبائی حکومت احتجاج میں وقت ضائع کر رہی ہے۔خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین مقبولیت بھی کم ہوئی ہے اور ان کے صوبے 50فیصد لوگ مریم نواز کو ان سے بہتر سمجھتے ہیں اور ان میں سے 37فیصد لوگ خود پی ٹی آئی سے تعلق رکھتے ہیں۔سروے میں بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا کے 85فیصدعوام افغان باشندوں کے پاکستان سے انخلا کے حق میں ہیں اور 79فیصد سمجھتے ہیں کہ ان کے انخلا سے سیکیورٹی بہتر ہو گی۔