بھارت امرناتھ یاترا کی آڑ میں اپنے فوجی قبضے کو مستحکم اور پاکستان اور تحریک آزادی کو بدنام کرنے لگا

پیر 14 جولائی 2025 15:10

بھارت امرناتھ یاترا کی آڑ میں اپنے فوجی قبضے کو مستحکم اور پاکستان ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2025ء) بھارت امرناتھ یاترا کی آڑ میں اپنے فوجی تسلط کو مستحکم اور پاکستان اورتحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت نے ایک طرف ہندو یاتریوں کی حفاظت کے نام پر ہزاروں اضافی فوجی تعینات کررکھے ہیں اوردوسری طرف تحریک آزادی کشمیر اور پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے خودساختہ خطرات کے شوشے چھوڑ رہا ہے اوراس کے بعد انسداد دہشتگردی اور احتیاطی سیکیورٹی کے نام پر مزید فوجی تعینات اورنئے نئے آپریشن شروع کررہا ہے تاکہ حریت پسند کشمیریوں پر مظالم ڈھائے جاسکیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق مودی حکومت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی ہزیمت مٹانے کے لیے ایک بار پھر مقبوضہ جموں و کشمیر میں آپریشن شیوہ کا آغاز کردیاہے۔

(جاری ہے)

مودی حکومت کی جانب سے فوجی اقدامات انسداد دہشتگردی کے نام پر تو کئے جارہے ہیں لیکن دراصل یہ اقدامات سیاسی ہتھیارکے طورپر استعمال کئے جارہے ہیں اور مذہبی رسومات اور حفاظتی انتظامات کی آڑ میں مقبوضہ علاقے میں فوجی موجودگی کا جواز فراہم کیا جارہاہے۔

امرناتھ یاترا کو تحفظ فراہم کرنے کے نام پر اب آپریشن شیوہ 2025شروع کیا گیا ہے اورپاکستان سے کشمیر میں نام نہاد دراندازی روکنے کے لیے مزید8,500 سے زائد بھارتی فوجی تعینات کئے گئے ہیں۔بھارتی حکومت اس تعیناتی کا جواز فراہم کرنے کے لئے یہ پروپیگنڈا کررہی ہے کہ اودھم پور اور کشتواڑ میں حالیہ جھڑپیں عسکری پسندی کی موجودگی کی علامت ہیں اورراجوری، پونچھ، ڈوڈہ اور کشتواڑ میں 40سے 50عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں۔

یہ بات اگر سچ بھی مان لی جائے تومحض 50عسکریت پسندوں سے نمٹنے کے لئے ہزاروں اضافی فوجیوں کی کیاضرورت ہے جبکہ علاقے میں پہلے سے ہی لاکھوں بھارتی فوجی موجود ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ بھارت فرضی خطرات گھڑ کر پاکستان کو بدنام اور کشمیری مزاحمت کو دہشتگردی ثابت کرنا چاہتا ہے۔فوج کے مسلسل آپریشنز اس بات کو واضح کرتے ہیں کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر پر زبردستی قابض ہے۔

امرناتھ یاترا کی آڑ میں بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو مکمل فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا ہے، اگر آپریشن سندور کامیاب تھا تو اب دوبارہ ہزاروں اضافی فوجی مقبوضہ جموں و کشمیر میں کیوں تعینات کیے جا رہے ہیں دراصل مودی حکومت امرناتھ یاترا کو سیاسی مقصد کے لئے استعمال کر کے جموں وکشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو مٹا نے کی کوشش کررہی ہے۔