صوبہ سندھ میں ریسکیو 1122 تاحال اپنی صلاحیتوں کو منوانے سے قاصر ہے۔فوٹو سیشن پر ہی اکتفا کیا جارہا ہے۔کے

پیر 14 جولائی 2025 22:57

کراچی،راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جولائی2025ء) آل پاکستان فائر اینڈ ریسکیو ورکرز ایسوسی ایشن رجسٹرڈ کے مرکزی چیئرمین غلام محمد ناز صدراتی تمغہ امتیاز اور جنر سیکریٹری سید ذوالفقارشاہ نے کہا ہے کہ ریسکیو سروس 1122 صوبہ سندھ تاحال اپنی کارکردگی سے عوام کو مطمئن نہیں کرسکی اعر صرف ایمبولنس سروس تک محدود ہوکر رہ گئی ہے گزشتہ دنوں لیاری میں بلڈنگ گرنے کے واقعے میں تمام 27 لائشیں کے ایم سی کے اربن سرچ اینڈ ریسکیو کے تجربے کار ریسکیور نے نکالی ہیں جبکہ 1122 کا عملہ صرف فوٹو سیشن تک محدود رہا۔

تجربے کا کے ایم سی کے ریسکیورکی تعداد بمشکل 40 کے لگ بھگ ہے جوکہ تین کروڑ کی آبادی کے لیے ناکافی ہے۔جبکہ فائر فائٹرز کی 500 سے زائد اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

اسی طرح سینیئر تجربے کار فائر مین،لیڈنگ فائر میں،سب فائر آفیسر اوراسٹیشن آفیسرز پرموشن کے حق سے محروم ہیں۔جونیئر اور رشوت وسفارش کے عوض پرموشنز دیِے گئے ہیں۔ریسکیو کمانڈنٹ کو چیف فائر آفیسر کا چارج دیا ہوا ہے۔

سینیئر اسٹیشن افسران حق کے لیے کورٹ جاچکے ہیں۔معمولی کاموں،کوا?رز کی الاٹمنٹ،فائر مین کی حیثیت سے ٹرین کلاس فور ملازمین کو پرموشن کے لیے رشوت لی جارہی ہے۔جلد اس سلسلے میں متعلقہ فورمز اور عدالت سے بمعہ شواہد کے رجوع کیا جائے گا۔انہوں نے فائر فائٹرز کے 30 ماہ سے زائد کے اوور ٹائم کی ادائیگی،سینیئر فائرمینوں،لیڈنگ فائر مینوں،سب فائر افسران،اسٹیشن افسران کو پرموشن دینے ،فائرمینوں کی کمی دور کرنے کیلیے بھرتی کرنے،اور سینیئر اسٹیشن آفیسر کو چیف فائر آفیسر مقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔