+بارٹر سسٹم کے تحت پاکستان کا تجارتی حجم بڑھانے میں مدد ملے گی , برآمدات میں اضافہ ہو گا اور معیشت پر دبا میں واضح کمی واقع ہوگی. سینیٹر محمد عبدالقادر

پیر 14 جولائی 2025 21:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جولائی2025ء) چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے اپنے ایک خصوصی بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے تجارتی حجم کو بڑھانے کیلئے حکومت بارٹر ٹریڈ سسٹم میں بہتری لانے کے لیے رولز میں بڑی ترامیم لائی. بارٹر ٹریڈ بڑھانے کے لئے مصنوعات کی محدود فہرست کی پابندی ختم کی جائے اور امپورٹ اور ایکسپورٹ آرڈر پالیسی کے تحت ہی یہ تجارت ہو.

بی ٹو بی کے بجائے کنسورشیم کے تحت بارٹر ٹریڈ کیجائے . ایران ، افغانستان, روس , چین اور مشرق وسطی کے ممالک کے ساتھ تجارتی عمل کو آسان بنایا جائے تاکہ تجارتی سرگرمیاں فروغ پا سکیں.

(جاری ہے)

خطے کے ممالک کے علاوہ دیگر ممالک کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹیں ختم کرنا ہونگی. جب تک تجارت کے راستے میں حائل غیر ضروری رکاوٹوں کو ختم نہیں کی جاتیں پاکستان کو خطے کی بڑی تجارتی منڈی میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا.

چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے مزید کہا ہے کہ بارٹر ٹریڈ سسٹم کے رولز میں خامیوں کیباعث ابھی تک موثر انداز میں عملدرآمد نہیں ہورہا تھا جس کے باعث ایران کے ساتھ سرحد پر بھی بارٹر ٹریڈ کرنیوالے تاجروں کو مسائل کا سامنا تھا، بارٹر ٹریڈ سسٹم کے رولز میں ترامیم کر کے جلد نیا ایس آر او جاری کیا جائے تا کہ پاکستان کی ایران ، افغانستان اور دیگر ممالک سے اشیا کے بدلے اشیا کی تجارت میں اضافہ ہو.

بارٹر سسٹم کے تحت پاکستان کا تجارتی حجم بڑھانے میں مدد ملے گی. برآمدات میں اضافہ ہو گا اور معیشت پر دبا میں کمی واقع ہوگی. آسان طریقہ کار کے تحت تجارتی سرگرمیوں میں خاطر خواہ بہتری لا کر ہی ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب کئے جا سکتے ہیں. تجارتی سرگرمیوں کی راہ میں حائل غیرضروری رکاوٹوں کو دور کرنے سے کاروباری حلقوں کا اعتماد بحال ہو گا اور خطہ ایک بڑی کاروباری منڈی میں تبدیل ہو جائے گا