ذ*چین میں سمر اسکول،گوادرکی عائدہ بلوچ نیبہترین پریزنٹیشن ایوارڈ جیت لیا

ڑ*میری تحقیق بلوچستان کی ساحلی کمیونٹیز کے لیے انتہائی اہم ہے، عائدہ بلوچ

منگل 15 جولائی 2025 19:25

Wشیامن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جولائی2025ء)چین کی اوشن یونیورسٹی میں زیر تعلیم گوادر کی باصلاحیت پی ایچ ڈی اسکالر عائدہ بلوچ نے پاکستان کا نام روشن کر دیا۔ انہوں نے سمر اسکول برائے ماحولیاتی تبدیلی اور اوشن ہیلتھ2025" میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے "آؤٹ اسٹینڈنگ اورل پریزنٹیشن ایوارڈ" حاصل کر لیا۔ یہ سمر اسکول شیامن یونیورسٹی میں منعقد ہوا۔

گوادر پرو کے مطابق اس ایونٹ میں نوجوان محققین نے بلیو کاربن کے ذخیرے، آلودگی کے حیاتیاتی انجماد اور ماحولیاتی ڈی این اے ٹیکنالوجی جیسے موضوعات پر تحقیقی کام پیش کیا۔ شرکائ کے درمیان سخت مقابلے کے بعد 11 بہترین پوسٹر ایوارڈز اور 9 اورل پریزنٹیشنز کے ایوارڈز دیے گئے تاکہ سائنسی تحقیق میں طلبائ کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔

(جاری ہے)

گوادر پرو کے مطابق عائدہ کی جیتنے والی تحقیق بعنوان "بلوچستان، پاکستان کے ساحلی علاقوں میں اسپینگلڈ ایمپرر (Lethrinus nebulosus)مچھلی کے ذخائر کا جائزہ" تقریباً 70 شرکائ میں نمایاں رہی، جن کا تعلق چین کے مین لینڈ، ہانگ کانگ اور تائیوان کے ممتاز تعلیمی و تحقیقی اداروں سے تھا۔

عائدہ بلوچ نے گوادر پرو سے بات کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا یہ ایوارڈ میرے لیے کسی خواب کی تعبیر سے کم نہیں اور اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ چین بین الاقوامی طلبائ کے لیے کس قدر اعلیٰ تحقیقی ماحول فراہم کرتا ہے۔ بحری علوم کی پاکستانی اسکالر ہونے کے ناطے، مجھے یہاں عالمی معیار کی سہولیات اور رہنمائی میسر آئی، جس نے میری تحقیقی صلاحیتوں کو نکھارا۔

خاص طور پر اس سمر اسکول نے سمندری تحفظ کے جدید طریقوں کے بارے میں میری سمجھ بوجھ میں اضافہ کیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق یہ دس روزہ سمر اسکول عالمی ماحولیاتی تبدیلی، بحری زہریلے اثرات، اوشن ہیلتھ اور پائیداری، ماحول دوست ٹیکنالوجیز، اور ہوا-سمندر باہمی تعامل جیسے پانچ اہم موضوعات پر لیکچرز اور ورکشاپس پر مشتمل تھا۔ شرکائ نے فیلڈ وزٹ کے دوران فٴْوجیان میں واقع "تائیوان اسٹریٹس میرین ایکوسسٹم نیشنل آبزرویشن اسٹیشن" کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مینگروو ایکوسسٹمز اور سمندری مشاہداتی تکنیکوں کا مشاہدہ کیا۔

گوادر پرو کے مطابق عائدہ بلوچ نے مزید کہا"اسپینگلڈ ایمپرر مچھلی کے ذخائر پر میری تحقیق بلوچستان کی ساحلی کمیونٹیز کے لیے انتہائی اہم ہے، جو ان ماہی گیری کے ذخائر پر انحصار کرتی ہیں۔ چین میں سیکھے گئے طریقہ کار، خاص طور پر ماحولیاتی نظام کی نگرانی اور وسائل کے پائیدار انتظام کے حوالے سے، پاکستان واپسی پر میرے کام کے لیے نہایت مفید ہوں گے۔ اس سمر اسکول نے اوشن ہیلتھ سے متعلق چیلنجز کے عملی حل پر توجہ دے کر میرے نظریات کو ایک نیا رخ دیا ہے۔