ہر ادارے کی کارکردگی جانچی جائے گی، کسی بھی کارروائی سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، وزیراعظم

دوٹوک الفاظ میں کہنا چاہتا ہوں کہ کسی کو جھوٹا تاثر پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، صرف کارکردگی اور قوم کی خدمت ہی ترجیح ہے؛ شہباز شریف کا کابینہ اجلاس میں اظہار خیال

Sajid Ali ساجد علی بدھ 16 جولائی 2025 14:10

ہر ادارے کی کارکردگی جانچی جائے گی، کسی بھی کارروائی سے پیچھے نہیں ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 جولائی 2025ء ) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اب ہر دو ماہ بعد وزارتوں کی کارکردگی کو جانچا جائے گا، ہر ادارے کی کارکردگی جانچی جائے گی، اچھی کارکردگی دکھانے والی وزارت کو شاباش دی جائے گی، کمی کوتاہی کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی، ضرورت پڑنے پر تادیبی کارروائی بھی ہوگی، کسی بھی کارروائی سے پیچھے نہیں ہٹوں گا اور کسی کو جھوٹا تاثر پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وفاقی کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کی مجالس کے پرامن انعقاد پر پوری پاکستان قوم، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور وزیر داخلہ محسن کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں کیوں کہ محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کا پر امن ماحول میں انعقاد وفاقی وزیرداخلہ، صوبائی اور آزادکشمیرکی حکومتوں کے بہترین انتظامات سے ممکن ہوا، قومی وحدت، اتحاد اور بھائی چارے سے ہی امید افزا صورتحال بنی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں پر این ڈی ایم اے حکام سے بریفنگ لی، این ڈی ایم اے ایک جاندار ادارہ بن چکا ہے، بارشوں کے حوالے سے صوبوں کو ہدایات دی تھیں لیکن بدقسمتی سے بارشوں سے پورے پاکستان میں انسانی جانیں ضائع ہوگئیں، بالخصوص سوات میں انتہائی دلخراش واقعہ پیش آیا، ہمیں اس واقعے سے سبق سیکھنا چاہیئے اور آئندہ کیلئے موثر اقدامات کے لیے پوری تیاری کرنی چاہیئے۔

شہباز شریف کہتے ہیں کہ سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچا، سٹاک مارکیٹ میں تیزی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے، معاشی ترقی کے لیے ہم سب مل کر کاوشیں کررہے ہیں، ہماری کابینہ کو ڈیڑھ سال کا عرصہ گزر گیا ہے، اب ہر 2 ماہ بعد ہر وزارت کی کارکردگی کو جانچیں گے، اچھے نتائج پر شاباش دیں گے اور خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے اور اس کے لیے میں کسی تادیبی کارروائی سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، دوٹوک الفاظ میں کہنا چاہتا ہوں کہ کسی کو جھوٹا تاثر پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، صرف کارکردگی اور قوم کی خدمت ہی ترجیح ہے، جو معیار پر پورا اترے گا وہ ہمارے سروں کا تاج ہوگا اور جو معیار پر پورا نہیں اترا اسے احساس دلائیں گے۔