ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ میں پانی اور ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے نالج اینڈ ریسرچ سینٹر قائم

جمعرات 17 جولائی 2025 17:22

ایبٹ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2025ء) ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے وائس چانسلر نے یونیورسٹی میں پانی اور ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے قائم ہونے والے نالج اینڈ ریسرچ سینٹر کا افتتاح کر دیا۔یہ ریسرچ سینٹر ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے شعبہ ارضیات و ماحولیاتی سائنسز میں واٹر ریسورس اکاؤنٹیبلٹی ان پاکستان ( ڈبلیو آر اے پی ) کے تحقیقی منصوبے کے تحت قائم کیاگیا ہے۔

منصوبہ ورلڈ وائیڈ فنڈ فار نیچر (ڈبلیو ڈبلیو ایف) پاکستان کے ذریعے شروع کیا گیا ہے جبکہ اس کی مالی معاونت برطانیہ کے دفتر خارجہ،دولت مشترکہ و ترقیاتی امور کی جانب سے فراہم کی گئی ہے،اس اقدام کا مقصد خیبر پختونخوا،پنجاب اور گلگت بلتستان میں پانی کے نظم و نسق کو بہتر بنانا، ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق آگاہی پیدا کرنا،پانی سے متعلق مسائل کے حل کے لیے قدرتی طریقہ کار کو فروغ دینا اور سماجی و نظامی رکاوٹوں کو ختم کرنا ہے جو کمزور اور پسماندہ طبقے کی صاف پانی تک رسائی میں حائل ہیں۔

(جاری ہے)

وائس چانسلر نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مرکز پائیدار قدرتی وسائل کے نظم و نسق،فیلڈ بیسڈ لرننگ اور کمیونٹی تک رسائی کی بنیاد پر پالیسی سازی کا اہم ذریعہ بنے گا،انہوں نے کہا کہ یہ مرکز نہ صرف شعبہ ارضیات و ماحولیاتی سائنسز کے طلبا اور محققین کے لیے فائدہ مند ہوگا بلکہ صوبے بھر میں پانی اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے تحقیق،جدت اور شمولیتی طریقوں کو فروغ دے گا۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ٹیم لیڈر انجینئر نیک عالم نے کہا کہ یہ مرکز مقامی برادریوں سے رابطے،ان کے سماجی و ماحولیاتی مسائل کو سمجھنے اور ان کی ضروریات کے مطابق عملی حل تلاش کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ اس موقع ڈبلیو ڈبلیو ایف کی سینئر ریسرچ آفیسر ڈاکٹر ہما نے کہا کہ یہ مرکز ہزارہ یونیورسٹی کے طلبا کی علمی صلاحیتوں کی بنیاد پر قائم کیا گیا ہے تاکہ وہ تعلیمی تحقیق کے ساتھ ساتھ عملی تحقیق میں بھی حصہ لے سکیں،انہوں نے زور دیا کہ یہ مرکز نہ صرف ماحولیاتی آگاہی کو فروغ دے گا بلکہ نوجوانوں کی قیادت میں تحقیق اور کمیونٹی پر مبنی پائیدار حل کو فروغ دینے میں بھی مدد دے گا،انہوں نے کہا کہ یہ مرکز طلباء کو عملی مہارتیں فراہم کرے گا تاکہ وہ ماحولیاتی مزاحمت،پانی کے تحفظ اور این بی ایس پر فیلڈ ریسرچ کر سکیں،یہ سرگرمیاں مقامی کمیونٹی کے تعاون سے کی جائیں گی ۔

شعبہ ارضیات و ماحولیاتی سائنسز کے سربراہ ڈاکٹر آصف جاوید نے کہا کہ یہ سینٹر یونیورسٹی کی تحقیقی صلاحیت کو وسعت دے گا اور جدید خطوط پر استوار کرے گا،مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے محققین مل کر جدید سائنسی آلات کے ذریعے جدید اور موثر حل تلاش کریں گے تاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں،پانی کی قلت جیسے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے مسائل سے نمٹا جا سکے۔ تقریب میں یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران، طلبا ،ڈبلیو ڈبلیو ایف کے نمائندگان اور سرکاری افسران نے شرکت کی۔