Live Updates

تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے خیبرپختونخوا ہ میں سینیٹ انتخابات میں اپوزیشن کیساتھ معاہدے کی مخالفت کردی

سیاسی کمیٹی کے 13 میں سے 11 اراکین نے معاہدے کی مخالفت کی، سیاسی کمیٹی کا عرفان سلیم کی مکمل حمایت کرتے ہوئے ہرحال میں ٹکٹ دینے کا مطالبہ، ہم آسانی کے ساتھ 5 جنرل نشستوں پر کامیابی حاصل کر سکتے ہیں، اراکین کا موقف

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 18 جولائی 2025 17:30

تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے خیبرپختونخوا ہ میں سینیٹ انتخابات میں ..
پشاور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18جولائی 2025)پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے خیبرپختونخواہ میں سینیٹ انتخابات میں اپوزیشن کیساتھ معاہدے کی مخالفت کردی، سیاسی کمیٹی کے 13 میں سے 11 اراکین نے معاہدے کی مخالفت کی، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا اہم اجلاس ہواجس میں سیاسی کمیٹی نے عرفان سلیم کی مکمل حمایت کرتے ہوئے ہرحال میں ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا۔

سینیٹ انتخابات کے بلا مقابلہ انتخابات پر پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی اجلاس میں اکثریتی اراکین نے اپوزیشن کے ساتھ معاہدے کی مخالفت کردی۔ سیاسی کمیٹی کے اراکین نے موقف اختیار کیا کہ ہم آسانی کے ساتھ 5 جنرل نشستوں پر کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ 11 میں سے 7 سینیٹرز کا آسانی کیساتھ ہم انتخاب کر سکتے ہیں۔ سیاسی کمیٹی نے عرفان سلیم کی مکمل حمایت کرتے ہوئے ہر حال میں ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بعض اراکین نے جے یو آئی کے ساتھ بات کرنے کی بھی تجویز دی۔ سیاسی کمیٹی کے اراکین نے موقف اختیار کیا کہ جمعیت علماء اسلام کے ساتھ مل کر پی ٹی آئی 8 اور جے یو آئی دو نشستیں حاصل کر سکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق عرفان سلیم، خرم ذیشان اور عائشہ بانو نے دستبردار ہونے سے صاف انکار کردیا۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کے فیصلے کے تناظر میں سلمان اکرم راجہ آج وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور سے ملاقات کریں گے۔

واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کے کورنگ امیدواروں نے دستبردار ہونے سے صاف انکار کردیا تھا۔ ناراض ارکان کو منانے کیلئے مرکزی قیادت بھی سرگرم ہوگئی تھی۔ ناراض رہنماں کو منانے کیلئے 3 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی تھی جس میں بیرسٹر گوہر، عمر ایوب اور اسد قیصر شامل، سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کے کورنگ امیدوار قیادت کے سامنے ڈٹ گئے تھے۔

سینیٹ انتخابات میں تحریک انصاف مشکل میں پڑ گئی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے کورننگ امیدواروں کا اجلاس ہوا تھا جس میں جنرل نشست کے امیدوار عرفان سلیم، وقاص اورکزئی اور خرم ذیشان شریک ہوئے تھے۔ اجلاس میں ٹیکنو کریٹ کی نشست پر امیدوار سابق آئی جی سید ارشاد حسین اور خواتین کی نشست کی امیدوار عائشہ بانو بھی شریک ہوئی تھیں۔

اجلاس میں تمام امیدواروں نے سینیٹ انتخابات سے دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ کیاتھا۔رہنما پی ٹی آئی عرفان سلیم کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا ہ اسمبلی کو اسٹیبلشمنٹ کا گٹھ جوڑ بننے نہیں دیں گے۔خیبر پختونخواہ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ارکان عمران خان کے نام پر ووٹ لے کر آئے تھے۔عرفان سلیم نے کہا تھا کہ مجھے کابینہ میں شامل کرنے اور آئندہ ٹکٹ کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ مجھے عہدہ اور ٹکٹ نہیں چاہیے اب عمران خان کے باہر آنے پر بات ہوگی۔انہوں نے یہ بھی کہا تھاکہ پارٹی قیادت کا حکم سر آنکھوں پر لیکن اسٹیبلشمنٹ کے گٹھ جوڑ کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ ہم آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے مشاورت کررہے تھے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات